کراچی میں راشد منہاس روڈ پر ڈمپر سے بہن بھائی کو کچل کر ہلاک کرنے والے ڈرائیور کے پاس ہیوی ٹرانسپورٹ لائسنس نہيں تھا۔
جوڈيشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پولیس رپورٹ پیش کردی گئی، عدالت نے گرفتار ڈرائیور کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کے مطابق حادثے کے وقت ڈمپر خالی اور فاسٹ ٹریک پر تھا، ممکنہ طور پر موٹر سائیکل سے گرنے والے بہن بھائی پیچھے سے آتے تیز رفتار ڈمپر کی وجہ سے جاں بحق ہوئے۔
دوسری جانب حادثے کے بعد سات ڈمپرز کو آگ لگانے کے واقعات میں ملوث 18 افراد گرفتار کر لیے گئے، واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی گئی، ڈمپر جلانے کے دو مقدمات درج کیے گئے ہیں، جس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ حادثے میں بہن بھائی کی ہلاکت پر افسوس ہے، ذمہ دار ڈرائیور کو اسی وقت گرفتار کیا گیا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز اپنے ڈمپرز میں کیمرہ لگائیں گے اور یقین دہانی کروائیں کہ ڈرائیور لائسنس یافتہ ہوں گے، اگر ایسا نہیں کریں گے تو 15 دن بعد ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے راشد منہاس روڈ پر 10 اگست کی رات ٹریفک حادثے میں بہن اور بھائی کے جاں بحق ہونے کے حادثے کے بعد شہری مشتعل ہوگئے تھے۔ شہریوں نے ڈمپر ڈرائیور پر تشدد کے بعد 7 ڈمپروں کو آگ لگا دی تھی۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں قتل خطاء کی دفعہ شامل کی گئی ہے۔ ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے۔
مدعی مقدمہ کے مطابق حادثے میں بھتیجی اور بھتیجا جاں بحق جبکہ بھائی زخمی ہوا۔