• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب سے مذاکرات ناکام: بیرک مائننگ کمپنی نے پاکستان کاپر پراجیکٹ کیلئے قرض دہندگان سے 3.5 بلین ڈالر مانگ لیے

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

سعودی عرب کے ساتھ طویل عرصے سے جاری سرمایہ کاری مذاکرات کی ناکامی کے بعد اب عالمی کمپنی بیرک مائننگ پاکستان میں تانبے کی کان کنی کے لیے امریکا اور دیگر بین الاقوامی قرض دہندگان سے ساڑھے تین ارب ڈالر تک کی فنڈنگ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کمپنی کے چیف ایگزیکٹو مارک بیرسٹو نے بتایا کہ بلوچستان میں اِس منصوبے کے لیے جی-7 ممالک پر مشتمل فنانسنگ پیکیج تیار کیا جا رہا ہے جس میں عالمی بینک، امریکی ایکسپورٹ امپورٹ بینک اور ڈویلپمنٹ فنانس کارپوریشن، ایشیائی ترقیاتی بینک، جرمنی، کینیڈا اور جاپان کے قرض دہندگان شامل ہوں گے۔ 

برسٹو نے کہا کہ 9 ارب ڈالر کے اِس ریکو ڈیک منصوبے میں عالمی دلچسپی پائی جاتی ہے، اِس کے پہلے مرحلے کی لاگت کا تخمینہ 6.6 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

یہ منصوبہ 50 فیصد بیریک مائننگ کی ملکیت ہے اور بقیہ حصہ پاکستان کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے پاس ہے۔ 

بیرسٹو کے مطابق بیریک مائننگ کمپنی اور پاکستان دونوں 1.5 سے 1.8 ارب ڈالر تک سرمایہ لگائیں گے جبکہ باقی 3 سے 3.5 ارب ڈالر بین الاقوامی قرض دہندگان سے حاصل کیے جائیں گے۔ 

ریکو ڈیک کی پیداوار 2028 میں شروع ہونے کا امکان ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید