• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد میں ریپ کیسز کی تفصیلات سینیٹ میں پیش

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

وزارت داخلہ کی جانب سے اسلام آباد میں ریپ کیسز کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کر دی گئیں۔

سینیٹ میں پیش کی گئی تفصیلات میں وزارت داخلہ نے کہا کہ یکم جنوری 2021 سے 20 جون 2025 تک اسلام آباد میں ریپ کے 567 رجسٹر رپورٹ ہوئے۔ 

وزارت داخلہ نے کہا کہ ان کیسز میں سے 485 کیسز میں چالان کیا گیا، 80 کا جرم ثابت ہوا اور 23 ملزمان کو بری کیا گیا جبکہ 406 کیسز میں ابھی تک مقدمہ چل رہا ہے۔ 29 کیسز پر انویسٹیگیشن چل رہی ہے جسے جلد مکمل کر لیا جائے گا۔

وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں 246 بچوں کے ساتھ ریپ کیا گیا، اسلام آباد میں 228 بچیوں کے ساتھ ریپ کیا گیا، 357 ملزمان کو گرفتار کیا، 75 مفرور ہیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ سزا دینے کی شرح اتنی کم کیوں ہے، دیکھا جائے تو سزا کی شرح صرف4.2 فیصد ہے، 95 فیصد کو سزا نہیں ہوئی، اسلام آباد میں ریپ کنٹرول کرنے میں ناکام رہے ہیں صرف 24 لوگوں کو سزا ہوئی۔

وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد میں انویسٹیگیشن اور پروسیکیوشن کی وجہ سے ریپ کیسز میں 15 فیصد کمی آئی، ریپ میں نامزد افراد گرفتار کیے جاتے ہیں۔

طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ سزا دینا پولیس کا کام نہیں ہے یہ عدالت کا کام ہے، پولیس پراسیکیوشن اور تحقیقات میں اپنا کام پورا کر رہی ہے، سزا دینا عدالت کا کام ہے وہ کیوں نہیں کرتے یہ آپ عدالت یا وکلاء سب پوچھیں، اسلام آباد میں ریپ کیسز میں سزا کی شرح باقی صوبوں سے بہتر ہے۔

قومی خبریں سے مزید