• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیلڈ مارشل کی ہدایات پر متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں:ڈی جی آئی ایس پی آر

اسکرین گریب
اسکرین گریب

پاک فوج اور ریسکیو ادارے بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بعد  امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، انفرا اسٹڑکچر اور کئی سڑکیں تباہ ہوگئیں، 670 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ اب تک 25 ہزار افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر احمد شریف چوہدری نے کہا کہ کے پی میں سڑکوں کا انفرا اسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا، دو انجینیر بٹالیئن کے پی اور دو گلگت میں تعینات ہیں، 3 میڈیکل کی یونٹس گلگت اور خیبر پختونخوا میں تعینات ہیں، میڈیکل کیمپس میں ابھی تک 6 ہزار سے زائد زخمیوں کو علاج معالجہ فراہم کیاجاچکا۔

انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ہدایات پر ایڈیشل یونٹس کو متحرک کیا گیا، بونیر، شانگلہ میں میڈیکل یونٹس فعال ہیں، زخمیوں کو علاج فراہم کیا جارہا ہے، فیلڈ مارشل کی ہدایت پر فوج کا ایک دن کا راشن مختص کیا گیا تھا، متاثرین میں راشن بذریعہ روڈ اور بذریعہ ہیلی کاپٹر بھی پہنچایا جارہا ہے۔

احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ متعدد پلوں کی تعمیر کی گئی ہے سڑکیں کھولی گئی ہیں، اس وقت بونیر میں دو بٹالین موجود ہیں، میڈیکل بٹالین کے علاوہ سی ایم ایچ راولپنڈی سے بھی ٹیمیں بھیجی گئی ہیں، کے پی میں 90 سڑکیں تباہ ہوئیں، سڑکوں کی بحالی کی بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں۔

چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے بتایا کہ حالیہ مون سون بارشوں میں 670 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ ایک ہزار کے قریب زخمی ہوئے۔

 سیلاب میں بہہ جانے والے افراد کی تلاش کا عمل جاری ہے، لاپتا کچھ افراد کی لاشیں ریکور کیں ہیں، سرچ این ریسکیو ٹیمیں سرچنگ کے عمل میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ مون سون میں زیادہ بارشیں ہوئیں، این جی اوز نے ہمارے ساتھ مل کو کام کیا، انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے وزیراعظم کو تفصیلی آگاہ کیا، پچھلے چند دنوں میں مشترکہ کاوشوں سے 25 ہزار افراد کو ریکسیو کیا ہے، زخمیوں کا علاج بہتر انداز میں جاری ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں کلاوڈ برسٹ سے زیادہ تباہی ہوئی، شمالی علاقہ جات اور کے پی میں انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچا، ہماری ٹیکنیکل ٹیم نے صورتحال کا بغور جائزہ لیا، بارش سے متعلق آگہی ایپ لیکیشن پر اپ لوڈ کی جارہی ہیں، این ڈی ایم اے کی ویب سائٹ پر تمام ڈیٹا موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کا عملہ سڑکوں کی بحالی میں مصروف ہے، 22 یا 23 اگست تک سڑکوں کی مکمل بحالی کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، ادویات اور راشن کی سپلائی کو یقینی بنارہے ہیں، وزیراعظم کی جانب سے پیکجز کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

 عطا تارڑ نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر کو ڈیل کرنے کے لیے اسٹیٹ آف دی آرٹ سسٹم بنایا گیا تھا، پہلے روز سے صوبوں اور متعلقہ اداروں کو معلومات فراہم کی جارہی ہیں، تمام تر معلومات رئیل ٹائم میں متعلقہ اداروں کو فراہم کی جارہی ہیں، مجموعی طور پر 25 ہزار افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ مون سون سیزن میں جانوں کا نقصان ہوا، مالی نقصان بھی ہوا،  وزیراعظم نے کہا کہ متاثرین کو ریلیف پہنچائیں گے، وزیراعظم نے کہا ہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر میں سب مل کر کام کریں گے، ریسکیو کے حوالے سے بھی مربوط حکمت عملی اختیار کی جارہی ہے۔

قومی خبریں سے مزید