منگل کی بارش کے بعد کراچی کے متعدد علاقوں میں بجلی بدھ کو دن بھر غائب رہی، معلومات کرنے پر کے الیکٹرک کی لائنیں مصروف ملیں اور اکثر یہ بتایا گیا کہ آپ کے علاقے میں مقامی فالٹ ہے جو کچھ دیر میں دور ہو جائے گا۔
کراچی کے علاقے صدر میں رتن تلاو، اردو بازار اور قرب و جوار کے علاقے میں منگل کو دن بھر بجلی غائب رہی اور پھر بدھ کی صبح چھ بجے سے اب تک بجلی غائب ہے۔
علاقے میں گیس بھی غائب ہے اور مکینوں کے گھروں میں پانی بھی ختم ہو گیا ہے، کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی کے چورانوے فیصد علاقے میں بجلی بحال کر دی گئی ہے۔
ملیر عالمگیر سوسائٹی میں منگل کی دوپہر 2 بجے سے بجلی بند ہے، کشمیر کالونی سیکٹر بی میں منگل کی دوپہر سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، جیل روڈ اور جمشید روڈ پر بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
المسلم ہاؤسنگ سوسائٹی اسکیم 38 میں منگل سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، گلستان جوہر بلاک 8 میں میں بجلی کا فالٹ دور نہ ہوسکا، جس پر احتجاج کرتے ہوئے علاقہ مکینوں نے گل چوک پر دھرنا دیا۔
گلستان جوہر بلاک 2 ، نارتھ ناظم آباد بلاک جی ،عمر کالونی، درویش کالونی اور پی ای سی ایچ ایس بلاک سیون، مرچنٹ نیوی سوسائٹی اسکیم 33 سیکٹر 15 اے اور اطراف میں میں منگل کی دوپہر سے بجلی بند ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ متعدد بار شکایات کے باوجود فالٹس درست نہیں کیے جا رہے۔
دوسری جانب کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو مونس علوی نے دعویٰ کیا ہے کہ بدھ کی شام چھ بجے تک شہر کے 94 فیصد سے زائد علاقوں کو بجلی کی فراہمی بحال کر دی گئی تھی۔
ان کے مطابق شہر کے تقریباً 150 فیڈرز پر بجلی بحالی کا کام جاری ہے، بارش کی وجہ سے کے الیکٹرک فیلڈ اسٹاف کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا تھا۔