خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں جرگے نے مسلح گروہوں کے سہولتکار کو سزا دینے کے فیصلے کا اعلان کردیا۔
باجوڑ میں ایم پی اے انور زیب خان کی رہائش گاہ پر اقوام سالار زئی کا امن و امان کے بارے میں منعقدہ گرینڈ جرگے کا اعلامیہ جاری کیا گیا۔
باجوڑ میں اقوام سالار زئی کا کہنا ہے کہ سالار زئی میں کسی نے بھی مسلح گروہوں کی سہولت کاری کی تو اُس کا گھر مسمار کرکے اسے علاقہ بدر کیا جائے گا۔
جرگے کا کہنا ہے کہ مسلح گروہوں کے سہولت کار پر 50 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد ہوگا اور اُس کا خاندان پوری قوم کا دشمن ہوگا۔
اعلامیہ کے مطابق رات کے وقت پورے سالار زئی میں بلا ضرورت نقل و حرکت پر پابندی ہوگی۔ اگر حکومت یا کوئی حکومتی ادارہ سالار زئی میں کوئی کارروائی کرنا چاہے ہو تو دن کے وقت کریں رات کے وقت اس کی اجازت نہیں ہوگی، اگر سالار زئی کے کسی بھی علاقے میں کوئی مسئلہ پیش آیا تو پوری سالار زئی قوم وہاں جاکر اُس کا مقابلہ کرے گی۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ سالار زئی کے تمام علاقوں میں پہرے مقرر کیے جائیں گے، سیریم کورٹ کے ججوں کے سربراہی میں 2002 سے لیکر 2025 تک تمام آپریشنز کی انکوائری کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے، سالار زئی میں اب تک جتنے بھی لوگ گرفتار ہوئے ہیں وہ سامنے لائے جائیں۔
دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ فتنہ الخوارج نے مقامی کمانڈرز کو باجوڑ چھوڑنے سے روک دیا۔
فتنہ الخوارج کے نور ولی نے اعلامیے میں کہا کہ مقامی کمانڈرز کو باجوڑ چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فتنہ الخوارج اعلامیے میں باجوڑ آپریشن کو باجوڑ عوام پر ظلم قرار دیا گیا۔
سیکیورٹی فورسز نے 18 اگست کو باجوڑ عوام سے کہا تھا کہ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کو علاقے میں نہ آنے دیں۔