وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نیو انرجی وہیکل پالیسی حکومت کے ماحول دوست اقدامات کی جانب اہم پیش رفت ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیو انرجی وہیکل پالیسی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثرہ ملکوں میں شامل ہے، نئی پالیسی حکومت کے ماحول دوست اقدامات کی جانب اہم پیشرفت ہے، اسٹیک ہولڈرز اور برطانوی حکومت کے پالیسی کی معاونت پر شکر گزار ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بادل پھٹنے، فلش فلڈ اور دریاؤں میں طغیانی سے جانی و مالی نقصانات ہوئے، 2022ء کے سیلاب کے باعث 30 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا، خیبر پختونخوا میں سیلاب سے گھر کے گھر صفحۂ ہستی سے مٹ گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں طلباء کو میرٹ پر الیکٹرک بائیکس فراہم کی گئیں، بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے 10 فیصد اضافی کوٹہ رکھا گیا ہے، ای وی پالیسی سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ انرجی وہیکل پالیسی ماحول دوست اقدامات کی جانب قدم ہے، پاکستان کا گرین گیسوں کے اخراج میں بہت ہی کم حصہ ہے، 2022ء میں بھی سیلاب سے سیکڑوں اموات ہوئیں اور املاک کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا چیلنج ہے، اکیلے نہیں نمٹ سکتے، 2022ء کے سیلاب سے 30 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا، بلوچستان کے لیے الیکٹرک بائیکس کے لیے 10 فیصد کوٹا باقی صوبوں سے زیادہ رکھا۔