• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احسن اقبال نے کرتار پور میں ریسکیو آپریشن کی نگرانی کی

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کرتار پور کے دورے میں ریسکیو آپریشن کی نگرانی کی اور سکھ یاتریوں کو اپنی نگرانی میں ریسکیو کروایا۔

جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ریسکیو 1122 کی ٹیمیں موجود ہیں اور ان شاء اللّٰہ تمام زائرین کو بحفاظت نکال لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ بھارت کی آبی جارحیت کی بدترین مثال ہے، بھارت دریاؤں پر پانی جمع کر کے بغیر اطلاع کے اچانک ریلوں کی صورت میں چھوڑ دیتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارتی آبی جارحیت سے قیمتی جانوں اور املاک کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے، کچھ معاملات قومی تنازعات اور سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ آبی وسائل کے معاملے پر ممالک کو تمام اختلافات ایک طرف رکھ کر تعاون کو یقینی بنانا چاہیے، بھارت کے اس رویے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا ہے کہ بھارت نے قدرتی آفت کو بھی سیاست کا ذریعہ بنا دیا ہے، بھارت نے پاکستان کے ساتھ بروقت معلومات شیئر نہیں کیں، بھارت کا بروقت معلومات شیئر نہ کرنا انتہائی افسوس ناک اور غیر انسانی طرزِ عمل ہے۔

واضح رے کہ نارووال میں دریائے راوی میں سیلاب سے کرتارپور کوریڈور زیر آب آ گیا، گوردوارہ کرتار پور دربار میں بھی سیلابی پانی داخل ہو گیا۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق کرتارپور دربار کے 1600 ملازمین کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔

ریلوےحکام کے مطابق نارووال میں قلعہ احمدآباد ریلوے ٹریک بھی سیلاب کی زد میں آگیا، جس کے باعث ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہو گئی، سیلاب سے 500 فٹ سے زائد ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچا ہے، ریلوے ٹریک کے نیچے 20 فٹ گہرا گڑھا بھی پڑ گیا۔

ریلوے حکام نے بتایا ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر ٹریک کی مرمت کرنے کی کوشش جاری ہے، ٹریک کو بحال کرنے کے لیے پتھر اور ضروری سامان پہنچایا جا رہا ہے۔

دوسری جانب پاکستان رینجرز پنجاب نے نارووال کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے سکروڑ سے 60 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا ہے۔

پاکستان رینجرز پنجاب کے ترجمان کے مطابق پنجاب رینجرز کے جوان سیلاب میں پھنسے افراد کو نکالنے میں مصروف ہیں، اس سلسلے میں سول انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں ہیں، امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

قومی خبریں سے مزید