وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم سپر فلڈ کی تیاری کر رہے ہیں، گڈو بیراج سے 9 لاکھ کیوسک پانی گزارنے کی تیاری کی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں گفتگو کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سیلاب سے ممکنہ متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو بتادیا، علاقہ خالی کرنا پڑسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے علاقوں کی نشاندہی کردی ہے کہ اگر7 سے 9 لاکھ کیوسک کا پانی آتا ہے تو تو کون کون سے دیہات خالی کرنے ہیں۔ جن دیہات کی نشاندہی کی گئی ہے وہاں لوگوں کو بتادیا گیا ہے کہ آپ کو علاقہ خالی کرنا پڑسکتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ تریموں پر پانی کم ہورہا ہے، وہاں سے سیلاب پنجند کی طرف جائے گا،جسے پہنچنے میں 3 دن سے زیادہ کا وقت لگتا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بھی کہا کہ پنجند پر ستلج اور راوی کا پانی بھی ملے گا، اس وقت ہمیں پتا لگے گا کہ کتنا پانی گڈو پرآنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجند سے گڈو تک پانی آنے میں 2 دن لگتے ہیں، 2014ء میں تریموں پر 5 لاکھ 92 ہزار کیوسک پانی تھا، اس دفعہ 5 لاکھ 50 ہزار کیوسک ہے۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ 2014ء میں 5 لاکھ 92 ہزار کیوسک پانی تریموں سے پنجند پہنچا تو 4 لاکھ 50 ہزار رہ گیا، پانی راستے میں رکتا ہے وہ آہستہ آہستہ نکلتا ہے اس کا فلو کم ہو جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 4 ستمبر کو دوپہر کے بعد اندازہ ہوگا کہ پنجند پر کتنا پانی ہے، جس کے بعد 2 دن بعد 6 ستمبر کو گڈو بیراج سے بڑا ریلا گزرے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر 10 سے 12 لاکھ کیوسک کا ریلا ہوگا تو بہت بڑا سیلاب ہوگا پورا کچے کا علاقہ ڈوب جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 24 اگست کو ساڑھے 5 لاکھ کیوسک پانی گڈو بیراج سے گزارا ہے، جو سکھر کراس کرکے اب کوٹری بیراج تک پہنچ گیا ہے۔