حال ہی میں بھارتی کرکٹ ٹیم سے متعلق تنازع نے اس وقت جنم لیا جب بیشتر کھلاڑی اپنی فٹنس کی جانچ کے لیے بنگلورو میں واقع نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) پہنچے جبکہ ویرات کوہلی واحد ایسے کھلاڑی تھے جنہوں نے اپنا فٹنس ٹیسٹ لندن ہی میں دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ویرات کوہلی اس وقت اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ برطانیہ میں مقیم ہیں اور اُنہوں نے بی سی سی آئی سے خصوصی اجازت لے کر اپنا فٹنس ٹیسٹ لندن میں مکمل کیا۔
بھارتی میڈیا ہندی ڈیلی کے ’دینِک جَاگرَن‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق کوہلی نے بی سی سی آئی سے منظور شدہ ججز کی موجودگی میں اپنا فٹنس ٹیسٹ دیا اور کامیابی حاصل کی تاہم کوہلی کو ملنے والی یہ رعایت اب بی سی سی آئی کے فیصلے پر بحث کا سبب بن گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ٹیم کے کھلاڑی روہت شرما، شبمن گِل اور محمد سراج سمیت کئی کھلاڑیوں نے اپنی فٹنس ٹیسٹ بنگلورو میں ہی مکمل کیے ہیں جن میں فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے والوں میں کئی نام شامل ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق تنازع میں اس سوال کو اٹھایا جا رہا ہے کہ صرف ویرات کوہلی ہی ایسے کھلاڑی ہیں جن کا فٹنس ٹیسٹ بھارت سے باہر ہوا، نہ کسی اور کھلاڑی نے ایسی درخواست دی اور نہ ہی کسی کو ایسی رعایت دی گئی۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جب بی سی سی آئی کے ایک عہدیدار سے اس حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ کوہلی نے اس کے لیے باضابطہ منظوری لی ہوگی، البتہ یہ واضح نہیں کہ مستقبل میں کوئی دوسرا کھلاڑی بھی اسی طرح کی اجازت حاصل کر سکتا ہے یا نہیں۔
واضح رہے کہ ایشیا کپ 2025ء کے لیے بھارتی ٹیم جَلد متحدہ عرب امارات روانہ ہوگی۔
یہ ٹورنامنٹ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلا جا رہا ہے اور کوہلی نے اس فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ لی ہوئی ہے لہٰذا وہ اسکواڈ کا حصہ نہیں ہیں۔