پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ایک ریٹائرڈ بھارتی جنرل کی جانب سے پاکستان کے خلاف مبینہ آبی دہشت گردی کے منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں کرارا جواب دے دیا۔
حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جسے معروف صحافی حامد میر نے بھی شیئر کیا، اس ویڈیو میں بھارت کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت سنگھ ڈھلوں ایک انٹرویو میں یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ بھارت پاکستان کے خلاف آبی ہتھیار استعمال کر سکتا ہے، ہمارے پاس پانی روکنے کی جتنی صلاحیت ہے وہ ہم روکیں گے اور ایک دن رات کو اچانک پانی پاکستان کی جانب چھوڑ دیں گے اور ایک حد سے زیادہ پاکستان کے پاس پانی روکنے اور جمع کرنے کی صلاحیت نہیں جس سے وہاں سیلاب آئے گا اور پاکستان اس پانی کا ٹھیک استعمال بھی نہیں کر سکے گا۔
شاہد آفریدی نے اس بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پانی زندگی کا سرچشمہ ہے اور اسے بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی ظلم اور غیر انسانی سوچ ہے، ایسا انتہا پسندانہ منصوبہ ناصرف پاکستان بلکہ پوری انسانیت کے خلاف ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ دنیا پہلے ہی موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات کے شدید خطرات سے دوچار ہے اور اگر اس حقیقت کو نظرانداز کیا گیا تو اس کے نتائج ناقابلِ تلافی ہوں گے۔
شاہد آفریدی نے پاکستانی قیادت پر زور دیا کہ وہ سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر قومی مفاد میں فوری فیصلے کرے، پانی کے بحران اور ماحولیاتی چیلنجز کا مقابلہ صرف تعاون اور عملی اقدامات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
سابق کپتان نے ڈیمز کی تعمیر، آبی وسائل کے تحفظ اور پانی کے مؤثر انتظام کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا اور کہا کہ اگر اس جانب توجہ نہ دی گئی تو مستقبل میں پاکستان کی خوراک اور معیشت کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
آفریدی نے امید ظاہر کی کہ مشترکہ کوششوں سے ہم آنے والی نسلوں کے لیے پانی اور زندگی محفوظ بنا سکتے ہیں، آئیں، مل کر پانی اور زندگی کو بچائیں۔