• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وطن عزیز ایک عرصہ سے دہشت گردی کی زد میں ہے ۔ خاص طور پر صوبہ پختونخوا میں فتنہ الخوارج اور بلوچستان میں فتنہ الہندوستان اپنے سہولت کاروں کے ذریعے سر گرم عمل ہیں اور آئے دن کوئی نہ کوئی واقعہ یا حادثہ رونما ہوجاتا ہے،جس میں بیش قیمت انسانی جانیں تلف ہوجاتی ہیں ۔ایسا ہی ایک سانحہ بلوچستان میں سریاب روڈ پر شاہوانی اسٹیڈیم کے قریب خود کش حملے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 14 افراد شہید ، سابق ایم پی اے سمیت 33افراد شدید زخمی ہو گئے ۔خودکش حملہ آور نے سردار اختر مینگل ، محمود خان اچکزئی ، اے این پی رہنما اصغر اچکزئی سمیت دیگر رہنماؤں کی گاڑیوں کے قریب خودکو دھماکے سے اڑا لیا ۔ گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل اور وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انسانیت دشمنوں کی بزدلانہ کارروائی ہے۔سب کے علم میں ہے کہ پاکستان میں ہونیوالی دہشت گردی کے پیچھے بھارت ہے۔حال ہی میں منعقد ہونیوالے شنگھائی تعاون تنظیم میں بھی بھارت کی ان مذموم حرکات کا ذکر کیا گیا ۔دراصل 10مئی 2025کو بھارت کو پاکستان کے ہاتھوں جس ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا اس کے بعد بھارت کی پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں غیر متوقع نہ تھیں۔ایسا بھی نہیں کہ ہمارے جری ادارے اس سے بے خبر تھے ،چنانچہ بہت سے خوارج کو ایسی کارروائیوں سے قبل اور دوران واصل جہنم کیا گیا ۔دراصل ایسی جنگ سب سے زیادہ مشکل ہوتی ہے جس میں ’’اپنے‘‘ ملوث ہوں اور ان کو اندرون ملک سے ہی سہولیات بھی میسر ہوں ۔اس کے باوصف افواج پاکستان نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور فطری بہادری سے یہ جنگ جیتی اب باقیماندہ عناصر کو بھارت نے پھر سے فعال کیا ہے تو ان شااللّٰہ ان کا ٹھکانہ بھی جہنم ہی ہو گا ۔پاکستان کو البتہ اس حوالے سے ایک مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے کہ یہ گند ایک ہی بار ایسا صاف کیا جائے کہ اس کا نشان تک باقی نہ رہے ۔

تازہ ترین