کرپشن اور ناقص کارکردگی پر پشاور پولیس کے 6 ایس ایچ اوز سمیت 8 اہلکار معطل کر دیے گئے۔
پشاور میں کیپیٹل پولیس آفس میں سی سی پی او پشاور میاں سعید کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں ایس ایس پی آپریشنز، ڈی پی او خیبر، ایس ایس پی کو آرڈی نیشن، انویسٹی گیشن اور ایس ایچ اوز نے شرکت کی۔
اس موقع پر سی سی پی او میاں سعید نے کہا کہ کرپٹ عناصر کے لیے پشاور پولیس میں کوئی جگہ نہیں، بہترین کارکردگی دکھانے والے افسران و اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
انہوں نے پولیس میں کرپشن، جرائم پیشہ عناصر سے روابط اور ناقص کارکردگی کے الزامات کے پر 6 ایس ایچ اوز سمیت 8 اہلکار معطل کر دیے جبکہ 6 ڈی ایس پیز اور11 ایس ایچ اوز کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے۔
پولیس ترجمان کے مطابق تھانہ پہاڑی پورہ، فقیر آباد، ہشت نگری، پشتخرہ، غربی اور خزانہ کے ایس ایچ او معطل کیے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق چوکی انچارج جہانگیر آباد، جونیئر کلرک تھانہ خزانہ کو بھی معطل کیا گیا ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق ناقص سپرویژن پر 6 ایس ڈی پی اوز کو شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق پشتخرہ، ٹاؤن، فقیر آباد، ہشتنگری، گلبہار اور ریگی سرکل کے ڈی ایس پیز کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں، ناقص کارکردگی پر 11 ایس ایچ اوز کو بھی شوکاز نوٹسز جاری کیے۔
پولیس ترجمان نے بتایا ہے کہ ناقص کارکردگی پر تاتارا، حیات آباد، شرقی، گلبرگ، سربند، کوتوالی، بھانہ ماڑی، داود زئی، چمکنی، متھرا، تھانہ بڈھ بیر کے ایس ایچ اوز کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔
پولیس ترجمان کے مطابق عمدہ کارکردگی پر ایس ایچ او تھانہ متنی واجد خان کو توصیفی سرٹیفکیٹ دیا گیا۔
سی سی پی او میاں سعید نے کہا کہ سنگین جرائم اور سماجی برائیوں کے خلاف بلاتعطل کارروائیاں تیز کی جائیں، ہر جرم کی صورت میں ایف آئی آر کے اندراج کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ تمام تھانوں کے محرر باوردی ڈیوٹی سرانجام دیں گے، محرر ہفتہ وار صرف ایک دن رخصت پر جائیں گے، قبضہ مافیا، منشیات فروشوں اور اشتہاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کیا جائے، قمار بازوں اور سوشل میڈیا پر فحش مواد پھیلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کیا جائے۔