سیالکوٹ (نما ئندہ جنگ) سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کو ملک کی مقبول ترین پارٹی بنانے کے لئے کوشش کی جارہی ہے۔ سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ حکومت کی ترجیحات میں عوام کو ریلیف فراہم کرنا سر فہرست ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ اخلاقی طور پر الزام لگنے کے بعد کوئی بھی شخص کسی بھی عہدے کے لئے اہل نہیں ہوتا کیونکہ آئین پاکستان بھی ایسا کرنے کی اجازات نہیں دیتا وہ اس لئے کہ خیانت کرنے والا اپنے عہدے سے انصاف نہیں کرسکتا اور انصاف نہ کرنے والے عوام کو انصاف نہیں دے سکتا۔ اس موقع پر سابق وفاقی وزیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پارٹی کارکن کا سرمایہ ہیں اور ایسے کارکن کسی بھی پارٹی کا اثاثہ نہیں۔سابق وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی حکومت مخالف تحریک میں کوئی مفاہمت نہیں کرے گی۔حکومت مخالف تحریک سے ہم ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ اب پاکستان کا ہر ایک شہری کرپٹ لوگوں کا احتساب دیکھنا چاہتا ہے ۔حکومت کو پانامہ لیکس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ پانامہ لیکس کے نام پر عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے حالیہ انتخابات کو مسترد کرتے ہیں جو بد ترین دھاندلی کی مثال ہیں ۔کشمیر کے انتخابات میں پیسوں سے ووٹ خریدے گئے ہیں جوکہ 2013کے انتخابات کا تسلسل ہے ۔انہوں نے کہا کہ رینجرز کے ساتھ پیپلز پارٹی کابھرپور تعاون ہے۔ رینجرز نے سندھ میں انتہائی احسن اقدامات کئے ہیں ہم رینجرز کے اقدامات کو سراہتے ہیں ۔