ایک نئی تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ انسانی جسم سے ہلکی روشنی خارج ہوتی ہے جو موت کے وقت ختم ہو جاتی ہے۔
یہ حیرت انگیز تحقیق دی جرنل آف فزیکل کیمسٹری لیٹرز میں شائع ہوئی ہے۔
کیلگری یونیورسٹی اور کینیڈا کی نیشنل ریسرچ کونسل کے محققین کی اس تحقیق کے مطابق زندہ جاندار، بشمول چوہوں اور پودوں سے بہت ہی مدھم سی روشنی خارج ہوتی ہے جو موت کے بعد ختم ہو جاتی ہے۔
جانداروں کے جسم سے ہلکی روشنی کے اخراج کے اس عمل کو’الٹرا ویک فوٹوون ایمیشن (یو پی ای)‘ یا بائیو فوٹون اخراج کہا جاتا ہے۔
بائیو فوٹونز زندہ خلیات سے خارج ہونے والے ہلکے ہلکے ذرات ہیں جو ممکنہ طور پر ری ایکٹیو آکسیجن اسپیشیز (ROS) پر مشتمل میٹابولک پراسس کے دوران بننے والا بائے پروڈکٹ ہوسکتے ہیں۔
200 سے 1000 نینو میٹر کی ویو لینتھ پر پھیلے ہوئے ان ذرات کو انسانی آنکھ سے دیکھنا ناممکن ہے جن کا پتہ لگانے کے لیے خصوصی آلات جیسے الیکٹران ملٹی پلائنگ چارج کپلڈ ڈیوائس (EMCCD) کیمروں کی ضرورت ہوتی ہے۔
محققین نے اس تحقیق کے لیے 4 چوہے اور پودوں کی 2 اقسام کے پتے لیے جن میں تھیلے کریس (Arabidopsis thaliana) اور ڈوارف امبریلا ٹری (Heptapleurum arboricola) شامل ہیں۔ چوہوں کو ایک ڈارک باکس میں رکھا گیا تھا اور ایک گھنٹے تک زندہ رہتے ہوئے ان کی تصاویر بنائی گئیں پھر اُنہیں مار دیا گیا اور تصاویر دوبارہ بنائی گئیں۔
تحقیق کے نتائج میں موت کے بعد بائیو فوٹون کے اخراج میں واضح کمی دیکھی گئی۔
اسی طرح پتوں کی بھی تصاویر بنائی گئیں تو نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ 16 گھنٹے کے دوران صحت مند پتوں نے خراب پتوں کے مقابلے میں زیادہ بائیو فوٹون کا اخراج کیا۔