• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر کا دورۂ کراچی، وزیراعلیٰ و گورنر سندھ سے ملاقاتیں

پاکستان میں امریکی مشن کی ناظم الامور نیٹلی اے بیکر نے کراچی کا تین روزہ دورہ کیا جس میں انہوں نے مختلف کاروباری شخصیات سمیت گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے بھی ملاقاتیں کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ناظم الامور نیٹلی بیکر نے سندھ کے وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ اور گورنر کامران ٹیسوری سے الگ الگ ملاقاتیں کیں، جن میں امریکا اور پاکستان کے درمیان تجارت، دو طرفہ سرمایہ کاری کے امکانات اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا گیا، اس موقع پر امریکا کی حالیہ امداد کے مثبت نتائج بھی زیرِ بحث آئے۔

ناظم الامور بیکر نے کراچی کے کاروباری افراد اور ریکوڈک مائننگ پروجیکٹ کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔

نیٹلی بیکر نے امریکی ٹیکسٹائل کمپنیوں کے نمائندوں سے پاکستان کی برآمدی صنعتوں میں امریکی اختراعات کے مثبت اثرات پر گفتگو کی۔

اپنے دورے کے دوران ناظم الامور بیکر نے پاکستان نیوی کی قیادت کے ساتھ مل کر امریکی نیوی کے بحری جہاز آرلی برگ کلاس گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر یو ایس ایس وین ای مائر (ڈی ڈی جی 108) کا کراچی بندرگاہ آمد پر استقبال کیا۔

اس دورے نے امریکا اور پاکستان کی بحری افواج کے درمیان شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ بحری سلامتی اور علاقائی استحکام کے لیے مشترکہ وابستگی کو اجاگر کیا۔

 ناظم الامور بیکر نے کراچی میں امریکی فرنچائز کے تعاون سے قائم ڈیف ریچ اسکول کا بھی دورہ کیا، یہ تعاون اس بات کا مظہر ہے کہ امریکی کاروباری ادارے پاکستان میں ناصرف روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں بلکہ ملکی معیشت میں بھی مثبت کردار ادا کر رہے ہیں۔

امریکی ناظم الامور بیکر نے اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی تعاون کو مزید فروغ دینا دونوں ممالک کے مفاد میں ہے جو کہ مشترکہ خوش حالی کا باعث بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا، تجارت، سرمایہ کاری اور اختراع کے ذریعے پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کرنے کے لیے پُرعزم ہے اورہم باہمی تعاون سے اپنی شراکت داری کے نئے باب کو ترقی اورنئے امکانات سے آراستہ کر سکتے ہیں۔

امریکی ناظم الامور بیکر نے کہا کہ امریکا اور پاکستان کا مضبوط و اقتصادی تعاون عام پاکستانیوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک 80 امریکی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کر چکی ہیں، جو 1 لاکھ 20 ہزار لوگوں کو نوکریاں دے رہی ہیں اور 10 لاکھ سے زائد افراد کو بالواسطہ فوائد پہنچا رہی ہیں۔

امریکی ناظم الامور نے کہا کہ باہمی تعاون کے ذریعے ہم پاکستانی کاروباری اداروں کو ان کی مکمل استعداد تک لے جا سکتے ہیں، امریکی کمپنیوں کے لیے نئے مواقع پیدا کر سکتے ہیں اور پاکستان کی معیشت کو مزید مستحکم بنا سکتے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید