• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یمن میں حملے کا نشانہ بنے بحری جہاز میں کپتان سمیت عملے کے 24 پاکستانی ارکان سوار

—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

یمن میں حملے کا نشانہ بننے والے بحری جہاز کے حوالے سے سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ مذکورہ بحری جہاز ایرانی بندرگاہ بندر عباس سے یمن جا رہا تھا۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بحری جہاز کے کپتان سمیت عملے کے 24 ارکان پاکستانی ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ واقعے میں کسی پاکستانی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بحری جہاز یمنی حکومت کے زیرِ انتظام علاقے میں نہیں ہے۔

سفارتی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان بحری جہاز میں موجود شہریوں کی بحفاظت واپسی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔

پاکستانی عملے نے ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ یمنی پورٹ پر جہاز پر 10 دن پہلے ڈرون حملہ ہوا تھا۔ جہاز پر ایل پی جی موجود ہے جو یمنی پورٹ پر اتارا جانا تھا۔

جہاز کے کیپٹن نے مطالبہ کیا ہے جہاز کو فوری جیبوتی لے جانے کی اجازت دی جائے۔

جہاز کے پاکستانی عملے کا کہنا ہے کہ وزارتِ میری ٹائم اور ڈی جی پورٹس کی جانب سے پاکستانیوں کی مدد کا انتظار ہے، جہاز پر حوثی باغی موجود ہیں، پاکستانی عملے کو جہاز چھوڑنے نہیں دیا جا رہا۔

قومی خبریں سے مزید