لیبر پارٹی کانفرنس کے دوران برطانیہ کی وزیرِ خزانہ ریچل ریوز کی تقریر اس وقت معطل ہوگئی جب فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والا شخص فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے کھڑا ہوا اور اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر سوال اٹھایا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق احتجاج کرنے والے شخص کو سیم پی کے نام سے شناخت کیا گیا، اس نے تقریر کے آغاز کے چند منٹ بعد بلند آواز میں کہا کہ برطانیہ اب بھی اسرائیل کو اسلحہ کیوں دے رہا ہے؟ اس موقع پر اُس نے لیبر پارٹی پر الزام لگایا کہ وہ فلسطینی عوام کی نسل کشی اور بھوک میں شریک ہے۔
ریچل ریوز نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ احتجاج کرنے والوں کے جذبات کو سمجھتی ہیں، برطانیہ نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم اب احتجاج کرنے والی جماعت نہیں بلکہ حکومت ہیں، ان کے اس بیان پر ہال میں موجود کارکنان نے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں۔
دوسری جانب فلسطین یوتھ موومنٹ اور لندن فار اے فری فلسطین نے مشترکہ بیان میں مطالبہ کیا کہ برطانیہ فوری طور پر اسرائیل پر مکمل اسلحہ پر پابندی عائد کرے، برطانوی فضائیہ کے جاسوسی مشنز ختم کرے، اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرے اور لیبر قیادت مستعفی ہو۔