عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی ) کے صدر ایمل ولی خان سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی۔
ترجمان اے این پی نے کہا ہے کہ وفاقی سیکیورٹی کے بعد خیبر پختون خوا پولیس نے بھی ایمل ولی سے سیکیورٹی واپس لے لی ہے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ آئی جی خیبر پختون خوا نے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایات نظر انداز کر دیں، لگتا ہے وہ بے بس ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے ایمل ولی خان کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
اس حوالے سے ترجمان وزیرِ اعلیٰ کے پی فراز مغل کا کہنا ہے کہ ایمل ولی خان سے سیکیورٹی واپس لینے کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہے، ایمل ولی خان کے خاندان کو پہلے بھی نشانہ بنایا گیا، سیکیورٹی میں کمی ممکن نہیں، انسانی جان کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔
گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ایمل ولی سے سیکیورٹی واپس لینے کے خلاف ہیں، سیاسی لیڈروں کو تھریٹ ہیں سیکیورٹی ملنی چاہیے، وزیرِ اعلیٰ کے گورنر سے ایڈورڈز کالج کے اختیارات لینا درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ کا کہنا کہ ان کو نہیں پتہ کہ آپریشن ہو رہے ہیں، درست نہیں ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ملنا چاہیے۔