• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مریم نواز کے بیانات پر پیپلز پارٹی کا سینیٹ سے واک آؤٹ، پھر معافی مانگنے کا مطالبہ

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیانات پر پیپلز پارٹی نے سینیٹ سے واک آؤٹ کرتے ہوئے ایک بار پھر معافی مانگنےکا مطالبہ کردیا۔

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ ہماری حمایت کو مجبور ی نہ سمجھیں، بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو کو کہا گیا وہ کیا کر رہے ہیں؟ ہم نے لوگوں کی تذلیل کرکے اتحاد نہیں چلانے، معافی مانگنے سے کسی کی عزت نفس میں کمی نہیں آتی، کوئی صوبہ کسی کی جاگیر نہیں، صوبائی کارڈ نہ کھیلیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) غریبوں کو امداد پہنچانے کے لیے عالمی سطح پر تسلیم شدہ منصوبہ ہے، جنوبی پنجاب میں سیلاب کے بعد بہت بری صورتحال ہے۔

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو کافی تحفظات ہیں، وفاق کو استحکام کی ضرورت ہے، ہم چاہتے ہیں بے یار و مددگار لوگ زیادہ تکلیف کا سامنا نہ کریں، لوگوں کی تذلیل کر کے اتحاد نہیں چلتا، معافی مانگ کر عزت میں کمی نہیں اضافہ ہوتا ہے، میں تضحیک آمیز بات نہیں کروں گی کہ مانگنا بند کردیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے بات چیت میں ہے، پاکستان پر 80 کھرب کا قرضہ ہے، آپ کہہ رہے کہ ہم امداد نہیں مانگیں گے، سیلاب سے لوگ متاثر ہیں، جنوبی پنجاب کا حال دیکھیں۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیپلز پارٹی کو منانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن خوش نہ ہو، دوست جائیں گے تو پیپلز پارٹی ارکان واپس آجائیں گے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو مجھے تکلیف ہے، یہ نہیں ہونا چاہیے تھا، پانی کی تقسیم معاہدے کے تحت ہوگی، شیری رحمان نے سلجھی ہوئی گفتگو کی، اپنے تحفظات کا اظہار کیا، صدر مملکت نے بھی بات کی ہے، اپوزیشن کو زیادہ خوش ہونے کی ضرورت نہیں، جمہوریت میں احتجاج کا حق ہے، جمہوری نظام میں سردی گرمی ہوتی ہے۔

وزیر قانون نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا جوائنٹ سروے کیا گیا ہے، تین دریاؤں میں ایک وقت میں سیلاب آیا، ان دریاؤں میں سیلاب آیا جن میں پانی نہیں ہوتا، صدر مملکت بزرگ سیاستدان ہیں وہ صلح جوئی کا کردار ادا کریں گے، ہم کوشش کریں گے دوستوں کو منا کر لائیں۔

بعد ازاں انوشہ رحمان، عامر چشتی، سینیٹر افنان پیپلز پارٹی ارکان کو منانے چلے گئے۔

قومی خبریں سے مزید