پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مطالبے پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے معافی مانگنے سے انکار کرتے ہوئے مخالفین پر ایک بار پھر تنقید کی۔
لاہور میں الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کےلیے آواز اٹھانے پر مریم نواز کبھی معافی نہیں مانگے گی، معافی وہ ترجمان مانگیں جنہوں نے آفت کے وقت پنجاب پر تنقید کی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول کو بتانا چاہتی ہوں کہ مجھے دکھ ہوا جب پنجاب پر آفت کے وقت تین تین پریس کانفرنس کرکے پنجاب کا مذاق اڑایا جا رہا تھا، پنجاب نے اپنے پیسوں سے نہریں نکالنی تھیں لیکن سی سی آئی میں اجازت نہیں دی گئی، بعد میں پنجاب کے خلاف احتجاج کروایا گیا، کیا یہ صوبائیت نہیں؟
مریم نواز نے کہا کہ میں پنجاب کے حق کی بات نہیں کروں گی تو کون کرے گا، پنجاب پر بات کریں گے تو جواب ملے گا، زور دار جواب ملے گا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ میری گاڑی میں سی سی ٹی وی، وائی فائی نہیں ہے اور چارجر نہیں ہے، عوام کی گاڑی میں لگوایا ہے، لاہور میرا، نواز شریف اور شہباز شریف کا گھر ہے، لاہور میں جگہ جگہ نواز شریف کی محبت اور خدمت کے آثار نظر آتے ہیں، لوگ لاہور آتے ہیں تو کہتے ہیں دوسرے ملک میں آگئے، لوگ کہتے ہیں کہ پنجاب کا وزیر اعلیٰ ہمیں دے دیں۔
انہوں نے کہا کہ میانوالی میں بس سسٹم نہیں تھا، حالانکہ ایک شخص میانوالی سے اقتدار کی کرسی پر پہنچا، دسمبر تک لاہور میں مزید 70 بسیں آجائیں گی، شیخوپورہ، لاہور اور قصور ڈویژن میں ملا کر 500 بسیں بنتی ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ لاہور میں دی جانے والی خدمات کا دائرہ پورے پنجاب تک بڑھا دیا ہے، میں نہیں چاہتی کہ کہا جائے مریم نواز صرف لاہور کو ترقی دے رہی ہے، جو معذور افراد گرین بس پر آتے ہیں اگر ان کے پاس وہیل چیئر نہیں تو ان کا ڈیٹا اکٹھا کر کے گھر وہیل چیئر پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج میری گاڑی میں اتنی سہولتیں نہیں ہیں جتنی پنجاب کے عوام کو دی جانے والی گاڑیوں میں ہیں، میٹرو بس یو یا اورنج ٹرین آغاز لاہور سے ہی ہوا، پنجاب کے کونے کونے میں الیکٹرک بس سروس شروع کر رہے ہیں، پورے پنجاب کی ترقی میرا مشن ہے، پنجاب میں تعلیم اور پینے کے صاف پانی کی قلت ہے۔