امیرِ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے کسان کا بیڑا غرق کیا اور عوام کا بھی کر رہے ہیں، گزشتہ سال پنجاب حکومت کی زرعی پالیسی کے بعد زراعت مزید نیچے چلی گئی ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی، ن لیگ کی لڑائی نہیں نورا کشتی ہے، عوام اب مزید بیوقوف نہیں بنیں گے، اقتدار کے لیے آپ بہن بھائی بن جاتے ہیں، اب عوام سب جان چکے ہیں۔
اِن کا کہنا تھا 40 سے 45 سال سے حکومت میں رہنے والوں نے بیج کی پالیسی نہیں بنائی، کسان رُل گیا، جاگیردار حکومتوں کا حصہ ہیں لیکن 97 فیصد چھوٹا کسان نظر انداز ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ چند لوگوں کو فائدہ، باقی 97 فیصد کسانوں کو برباد کیا جا رہا ہے، ملک اس وقت غذائی بحران کا شکار ہے، فوری اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سولر سسٹم لگا کر ٹیوب ویل چلائیں تو آپ کو اس پر بھی اعتراض ہوتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گندم کا ریٹ 4500 روپے فی من مقرر کیا جائے، چند لوگوں کو نوازتے ہیں اور باقی سب کو برباد کر کے رکھ دیتے ہیں، مڈل مین اور مافیاز کے ذریعے کنٹرول کرنے کا نظام ختم کیا جائے۔
حافظ نعیم الرحمان نے یہ بھی کہا کہ کھاد اور ادویات کی قیمت میں 50 فیصد کمی کی جائے، سیلاب زدگان کو 20 ہزار فی ایکڑ دینے کا کہا ہے لیکن کوئی میکنزم نہیں بنایا، ہمارا مطالبہ ہے کم سے کم 40 ہزار فی ایکڑ ملنا چاہیے، خیراتی پیکجز سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔