گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ انھیں وزیراعلیٰ کا استعفیٰ نہیں ملا۔ استعفیٰ ملا تو تمام قانونی اور آئینی نکات کو دیکھ کر دستخط کروں گا۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا اگر استعفے میں غلطی ہوئی تو واپس بھیجوں گا، وزیراعلیٰ تو پہلے ہی عہدے سے ہٹ جاتے لیکن اڈیالا جیل میں ملاقات کیے بغیر واپس آتے تھے۔
انھوں نے کہا میں نے کہہ دیا تھا کہ پی ٹی آئی میں میر جعفر میرصادق موجود ہیں، انھیں دیر سے پتہ چلا۔
گورنر فیصل کریم کریم کنڈی کا مزید کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور دو کشتیوں کے سوار تھے، کبھی کہتے ریاست کے ساتھ ہیں کبھی کہتے تھے دہشت گردوں کے ساتھ ہیں۔
انھوں نے کہا نئے نامزد وزیر اعلیٰ بھی اتنے قابل نہیں، صوبہ ان کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انھوں نے کہا پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے دیکھتے ہیں وہ فیصلے بدلتے بھی رہتے ہیں، جو آئین کہتا ہے اس کے مطابق اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے۔
گورنر کے پی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے پاس بھی اچھی تعداد ہے، دیکھتے ہیں وہ کیا کرتی ہے، کل تک وزیر اعلیٰ اپنے وزیروں و مشیروں کو کرپشن پر نکال رہے تھے، آج وزیراعلی علی امین خود نکالے گئے۔