• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامعہ کراچی کی بس کے نیچے آکر طالبہ کی موت، غلطی کس کی؟

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

جامعہ کراچی میں سماجی بہبود سال دوئم کی طالبہ انیقہ سعید شعبہ ریاضیات کے سامنے پوائنٹ سے گر کر جاں بحق ہوگئی۔ 

عینی شاہدین کے مطابق حادثہ ڈرائیور کی غلطی سے اس وقت پیش آیا جب طالبہ پوائنٹ سے اُتر رہی تھی تو ڈرایئور نے اچانک پوائنٹ چلا دیا، جس سے وہ گر کر بس کے ٹائروں کے نیچے آگئی۔ 

وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی نے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے شعبہ ٹرانسپورٹ کو حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، جبکہ حادثے کے ذمہ دار ڈرائیور کو معطل کردیا گیا ہے۔

انہوں نے جاں بحق طالبہ کی مغفرت کی دعا کرتے ہوئے والدین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ 

یاد رہے کہ جامعہ کراچی کے پاس 1980 تا 2000 ماڈل کی بسیں موجود ہیں، جس کے دروازے چلنے کے دوران بھی کھلے رہتے ہیں۔ 45 ہزار طلبہ کے لیے جامعہ کے پاس صرف 30 بسیں ہیں۔

حادثے کا ذمہ دار ڈرائیور زیر حراست، طلبہ کا احتجاج

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جامعہ کراچی کی بس کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ جاں بحق طالبہ کے اہل خانہ نے قانونی کارروائی سے انکار کردیا ہے۔

دریں اثناء جامعہ کراچی میں طلبہ نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا اظہار تعزیت

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے جامعہ کراچی بس حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے وائس چانسلر کو انکوائری کی ہدایت دے دی۔

گورنر سندھ نے جاں بحق طالبہ کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور پولیس حکام کو بھی حادثے کی جامع تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

وزیر جامعات اسماعیل راہو کا اظہار تعزیت 

وزیر جامعات اسماعیل راہو نے وائس چانسلر جامعہ کراچی سے واقعے کی رپورٹ طلب کر کے حادثے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔

وزیر جامعات کا کہنا ہے کہ طالبہ کی ہلاکت افسوسناک واقعہ ہے، ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے جاں بحق طالبہ کے اہلِ خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔

قومی خبریں سے مزید