پنجاب کی وزیرِ اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا کے نومنتخب وزیرِ اعلیٰ نے اسمبلی کے ایوان میں بڑی بڑھکیں لگائی ہیں، وزیرِ اعلیٰ کے پی کہتے ہیں وہ پرچی کے ذریعے وزیرِ اعلیٰ نہیں بنے، وزیراعلیٰ کے پی پرچی نہیں بلکہ فرشی وزیرِ اعلیٰ ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران عظمیٰ بخاری نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں وزیرِاعلیٰ دو خواتین کی لڑائی میں تبدیل ہوتے ہیں، مجھے تو خیبر پختونخوا کے بچوں کی قسمت پر ترس آتا ہے۔ خیبر پختونخوا میں وزیرِاعلیٰ کا انتخاب غیر قانونی طور پر کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب میں اپنی چھت اپنا گھر منصوبے پر عملدرآمد جاری ہے، دیہات کے لیے لائیو اسٹاک کارڈ کا منصوبے بھی روبہ عمل ہے، سعودی وفد نے پنجاب میں لائیو اسٹاک کے شعبے میں سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے، لائیو اسٹاک کے حوالے سے آسان اقساط پر قرضے بدستور جاری کیے جا رہے ہیں۔
عظمی بخاری کا کہنا ہے کہ اسکول جانے والے بچوں کے لیے نیوٹریشن پروگرام جاری ہے، اب تک تقریبا 10 لاکھ بچے اس پروگرام سے مستفید ہو رہے ہیں۔
اِن کا کہنا تھا کہ پنجاب میں تمام سیلاب متاثرین کی بحال کا عمل مکمل کیا جائے گا، لوگوں کی جان و مال تحفظ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کے نقصانات کا سروے کر رہی ہے، سیلاب متاثرین کے سروے کے دوران پروپیگنڈا کیا گیا، کسی بات کا تماشا بنانے اور کام کر کے دکھانے میں بہت فرق ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی کے نام پر سڑکوں کو بند کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، کسی کو بھی صوبے میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔