• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مبینہ خودکشی کرنے والے ایس پی عدیل اکبر کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

ایس پی عدیل اکبر کی ڈی آئی جی اسلام آباد کو چھٹی سے متعلق دی گئی درخواست اور ان کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی

میڈیکل رپورٹ کے مطابق ایس پی عدیل اکبر کا ڈینگی ٹیسٹ پوزیٹو آیا تھا، انہوں نے 20 اکتوبر کو پولی کلینک سے چیک اپ کرایا تھا۔

ڈینگی پوزیٹیو آنے کے بعد ایس پی عدیل اکبر نے 3 روز کی چھٹی کی درخواست دی تھی۔ ڈی آئی جی اسلام آباد نے ان کی چھٹی منظور کر لی تھی۔

ذرائع کے مطابق عدیل اکبر نے میڈیکل چھٹی کے بعد 23 اکتوبر کو دوبارہ ڈیوٹی جوائن کی تھی۔ 

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ عدیل اکبر کا بیرون ملک یونیورسٹی میں داخلہ ہو چکا تھا، وہ دفتر خارجہ دستاویزات کی تصدیق کے لیے بھی گئے تھے، قوی امکان ہے کہ عدیل اکبر سے ایس ایم جی گن حادثاتی طور پر چلی ہو۔

پولیسنگ ماہرین کے مطابق حادثے میں ایس ایم جی گن کے شاٹ کا 65 ڈگری اینگل ہے، پی ایس پی افسران ایس ایم جی گن استعمال سے زیادہ ماہر نہیں ہوتے۔

ذرائع کے مطابق عدیل اکبر کی موت کے وقت گاڑی میں موجود آپریٹر اور ڈرائیور زیر حراست ہیں، واقعے کے دوران گاڑی میں ہونے والی بات چیت سے متعلق تفتیش جاری ہے، ایس پی عدیل اکبر نے ہتھیار کیوں مانگا اور انہیں کیوں دیا گیا۔ ایس پی عدیل اکبر کو موبائل پر آنے والی کالز کی تفتیش بھی جاری ہے۔

آپریٹر نے ابتدائی بیان میں بتایا ہے کہ وہ اپنی پروموشن سے متعلق اسٹبلشمنٹ ڈویژن ملنے جا رہے تھے، ایس پی کو ایک کال 4 بج کر 23 منٹ پر آئی، عدیل اکبر نے ڈرائیور کو دفتر خارجہ جانے کا کہا، وہ کاغذات کی تصدیق کے لیے دفتر خارجہ گئے، کچھ دیر بعد واپس آ گئے۔

آپریٹر نے کہا کہ ایک اور کال آئی، جس کے بعد نجی ہوٹل کے سامنے عدیل اکبر نے مجھ سے گن مانگ لی، میں نے میگزین نکال کر ان کو دے دی، عدیل اکبر نے سیکیورٹی چیکنگ کے دوران پوچھا یہ گن چلتی بھی ہے کہ نہیں،  عدیل اکبر نے کہا لاؤ میگزین مجھے دو، اس میں کتنی گولیاں ہیں، میگزین عدیل اکبر کے حوالے کیا اور کہا اس میں 50 گولیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدیل اکبر اپنی سرکاری گاڑی ڈبل کیبن کی پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے ، میں اور ڈرائیور گاڑی کی اگلی نشست پر موجود تھے، میگزین عدیل اکبر کے حوالے کرنے کے بعد انہوں نے میگزین گن میں لوڈ کی، چند لمحوں بعد اچانک فائر کی آواز آئی، عدیل اکبر کے ماتھے پر فائر لگا جو سر کے پچھلے حصے سے باہر نکل گیا، ان کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی، میں نے فوری طور پر کنٹرول روم کو اطلاع دی کہ ایس پی صاحب سے فائر ہو گیا ہے، ڈرائیور نے گاڑی فوری پمز کی طرف روانہ کر دی۔

آئی جی علی ناصر رضوی نے کہا کہ ایس پی عدیل اکبر کا آپریٹر اور گن مین حراست میں ہیں، ان کا بیرون ملک اسکالرشپ کے لیے آج ٹیسٹ تھا، ان کو شولڈر پرموشن دے کر ایس پی اسلام تعینات کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عدیل اکبر کے بھائی حسن بھی کل عدیل سے ملنے آئے تھے، عدیل اکبر کا بھائی حسن کل سارا دن عدیل کے ساتھ رہا، عدیل اکبر کل جہاں جہاں گئے، جو فون کالز کیں وہ سارا ڈیٹا چیک کیا جا رہا ہے،آئی جی

واضح رہے کہ ایس پی عدیل اکبر کی نماز جنازہ اور تدفین آبائی گاؤں ماڑی ٹھاکراں میں کر دی گئی ہے جس میں آئی جی اسلام آباد، سی پی او گوجرانوالہ سمیت دیگر نے شرکت کی۔

قومی خبریں سے مزید