عدالتی حکم کے باوجود کراچی چڑیا گھر سے ریچھ رانو کو منتقل نہ کیا جا سکا، رواں ہفتے طیارے کے ذریعے اسلام آباد منتقلی کا امکان ہے۔
محکمۂ جنگلی حیات سندھ کا کہنا ہے کہ ٹرینرز ریچھ کو خود سے پنجرے میں آنے جانے کی تربیت دے رہے ہیں، اسلام آباد میں رانو کو قدرتی ماحول سے مانوس کیا جائے گا، پھر رانو کو جوڑی کے طور پر گلگت بلتستان منتقل کیا جائے گا۔
سندھ ہائی کورٹ میں کراچی چڑیا گھر سے مادہ ریچھ رانو کی محفوظ پناہ گاہ منتقلی سے متعلق فوری سماعت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ 17 اکتوبر کو سرکاری حکام نے رانو کی منتقلی کیلئے دو ہفتوں کا وقت مانگا تھا۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ سندھ کی قائم کردہ کمیٹی کو چڑیا گھر کے دورے اور جانوروں کی حالت سے متعلق رپورٹ تیار کرنے کا حکم دیا تھا۔
وکیل کا مزید کہنا تھا کہ 22 اکتوبر کو کمیٹی ارکان کو خط لکھنے کے باوجود تاحال کسی رکن کا جواب نہیں آیا ہے۔ ابھی تک رانو کی منتقلی کے لیے پنجرہ تیار نہیں ہوسکا۔ پنجرہ تیار ہونے کے بعد رانو کو مانوس ہونے میں بھی وقت لگے گا۔ اسلام آباد سے آئی ٹیم نے رانو کا معائنہ کیا ہے۔ ٹیم نے رانو کے جسم پر تین زخموں میں کیڑوں کی تصدیق کی ہے۔
جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہم ہدایت دیتے ہیں آج چار بجے چڑیا گھر کے معائنے کے لیے جائیں جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں دن کی روشنی میں زیادہ سے زیادہ جانوروں کا معائنہ کیا جائے۔
عدالت نے کمیٹی اور مبصرین کو 2 نومبر کو چڑیا گھر کے دورے اور جانوروں کے معائنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ 6 نومبر تک دورے کے بعد رپورٹ پیش کی جائے۔