سرمایہ کاری کی بین الاقوامی فرم ’بلیک راک‘ سمیت کئی بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو مبینہ طور پر 500 ملین امریکی ڈالر کا نقصان پہنچانے والے فراڈ کیس میں بھارتی نژاد بزنس مین بینکم براہمبھٹ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کی ایک خصوصی رپورٹ میں بھارتی نژاد صنعکار کی جانب سے کیے گئے فراڈ کو حالیہ برسوں کا ’حیران کن مالیاتی فراڈ‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اگست 2025ء میں امریکا میں دائر کیے جانے والے ایک مقدمے کے مطابق براہمبھٹ اور اِن کی کمپنیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے جعلی انوائسز اور فرضی اکاؤنٹس ریسیویبل تیار کر کے اِنہیں بڑے قرضوں کے لیے بطور ضمانت پیش کیا، اس جعلی سازی کے ذریعے مبینہ طور پر 500 ملین ڈالر سے زائد رقم حاصل کی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ براہَمبھٹ نے مختلف فنانسنگ کمپنیوں کا ایک جال بنایا، جن میں کیریوکس کیپٹل اور بی بی کیپٹل ایس پی وی بھی شامل ہے۔
ان اداروں نے بلیک راک کے زیرِ انتظام انویسٹمنٹ پارٹنرز سمیت متعدد عالمی سرمایہ کاروں سے بھاری قرضے حاصل کیے اور بعد ازاں فنڈز کو مبینہ طور پر بھارت اور ماریشس منتقل کر دیا۔
بھارتی نژاد بزنس مین بینکم براہمبھٹ کون ہے؟
بینکم براہمبھٹ براڈ بینڈ ٹیلی کام اور برِج وائس نامی کمپنیوں سے وابستہ رہ چکے ہیں جو عالمی ٹیلی کام سروسز کی صنعت میں زیادہ معروف نہیں ہیں، یہ دونوں کمپنیاں بنکائی گروپ کے تحت کام کرتی ہیں جس کے صدر اور سی ای او کے طور پر جولائی 2025ء میں ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اِنہیں متعارف کروایا گیا تھا۔
بنکائی گروپ کے مطابق، کمپنی عالمی ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر میں خدمات فراہم کرتی ہے اور دنیا بھر کے ٹیلی کام آپریٹرز کو کنیکٹیویٹی اور انفرااسٹرکچر سلوشنز مہیا کرتی ہے۔
براہمبھٹ سے منسوب لنکڈ اِن پر موجود پروفائل حال ہی میں ہٹا دی گئی ہے جبکہ ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کا دعویٰ ہے کہ وہ کچھ عرصہ قبل تک نیویارک کے گارڈن سٹی میں اپنے دفاتر چلا رہے تھے۔