کراچی میں نوجوان عرفان پولیس اہلکاروں کے تشدد سے ہی ہلاک ہوا، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے تصدیق کردی۔
کراچی میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) کی حراست میں 14 سالہ نوجوان عرفان کی ہلاکت کا مقدمہ 6 پولیس اہلکاروں کے خلاف درج کر لیا گیا۔
حکام کے مطابق مقدمہ ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ 2022ء کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ایف اے آئی نے 2 اہلکاروں کو گرفتار کرلیا جبکہ 4 کی تلاش تیز کردی ہے، حکام ان سوالوں کی تفتیش کر رہے ہیں کہ پولیس نے مقتول عرفان کو غیر قانونی طور پر کیوں گرفتار کیا؟ ان کے مقاصد کیا تھے؟
بہاولپور سے کراچی آئے نوجوان عرفان کو 22 اکتوبر کی صبح پولیس نے گرفتار کیا اور وہ اسی دن دوران حراست جان کی بازی ہار گیا۔
پوسٹ مارٹم کے وقت عرفان کی لاش 36 گھنٹے سے زائد پرانی تھی، جسم پر تشدد کے 7 بڑے نشانات پائے گئے تھے، سر پر بھی چوٹ کا نشان تھا، عرفان کے چہرے اور کمر پر بھی تشدد کیا گیا۔