وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے احتجاج میں ہم تھے، لیکن جو ہوا غلط ہوا، جس نے پریس کانفرنس کی اس کے سارے گناہ معاف ہوئے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ میرا نام بطور وزیر اعلیٰ نامزد ہوا، وفاقی وزراء نے پریس کانفرنسز شروع کردیں، انہیں مجھ پر لگائے گئے الزامات پر معافی مانگنی چاہیے، میرا جو بیان 24 نومبر احتجاج سے متعلق چل رہا ہے وہ پچھلے سال کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سارے قانونی راستے اپنانے کے باوجود میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جارہی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا 2 گھنٹے چیمبر میں انتظار کیا وہ نہیں ملے، امید ہے عدالتیں انصاف کریں گی اور ہمیں ملنے دیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ ملاقات کا وقت ختم ہونے کے بعد بتاؤں گا آگے ہم کیا کریں گے، ہم نے سارے قانونی راستے اپنائے، کسی سے بھی پوچھو ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی وہ کہتے ہیں پوچھ کے بتاتا ہوں۔