• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

27ویں ترمیم پر سو فیصد اتفاق رائے تک مشاورت جاری رہے گی، اعظم نذیر تارڑ

وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 60 فیصد شقوں پر بحث مکمل ہوئی ہے، دو تین سوالات اٹھے ہیں۔ جب تک 100 فیصد اتفاق رائے نہیں ہو گا، اس وقت تک مشاورت جاری رہے گی۔

27ویں ترمیم سے متعلق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کل دن گیارہ بجے کمیٹی کی دوبارہ میٹنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی ہے، بائیکاٹ کرنا جمہوری حق ہے، 60 فیصد شقوں پر بحث مکمل ہوئی ہے، دو تین سوالات اٹھے ہیں۔

وزیر قانون نے مزید کہا کہ ویڈیو لنک کے ذریعے اعجاز الحق نے اجلاس میں شرکت کی، ہم نے ایک مرتبہ انہیں قائل کرلیا تھا، عالیہ کامران نے کہا پارٹی پالیسی ہے اجلاس میں نہیں بیٹھنا۔

اُن کا کہنا تھا کہ آج سارے ممبرز نے سنجیدگی سے معاملہ دیکھا ہے، ممبر کی طرف سے کچھ سوالات اٹھائے گئے ہیں، جب تک 100 فیصد اتفاق رائے نہیں ہو گا، اس وقت تک مشاورت جاری رہے گی۔

سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے یہ بھی کہا کہ مسودہ اپوزیشن کو دیا ہوا ہے، وہ ایوان میں رائے دیں گے، آج بھی حزب اختلاف سے کہا تھا بات کریں، میں نہ مانوں کی بات ہوگی تو یہ نامناسب ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ میثاق جمہوریت کے حوالے سے دیرینہ ایجنڈا تھا، 18ویں ترمیم کے وقت اس ایجنڈے پر کام نہ ہوسکا، مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا اتنی بڑی تبدیلی نہ کریں آئینی بینچز بنا کر دیکھیں۔

وزیر قانون نے کہا کہ بنچز میں یہ مسئلہ آیا وہی ججز مقدمات سنتے تھے جو آئینی بنچز میں بھی بیٹھتے تھے، تنقید تھی کہ عدالت کے اندر عدالت بن گئی ہے، دوسرا مقصد یہ تھا کہ سپریم کورٹ اپنے زیر التوا مقدمات تیزی سے سنے۔

قومی خبریں سے مزید