• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انتظار حسین ……

میری دادی پڑھے لکھے، باثروت گھرانے کی تھیں،

جب کہ نانی کا تعلق کا ایک محنت کش خاندان سے تھا۔

دونوں ہمیں کہانیاں سناتیں، دادی شہزادوں کے قصے گھڑتیں،

نانی فقیروں کے۔ دادی کی کہانی اصلاحی ہوتی، نانی کی آسیبی۔

دادی کو سنتے سنتے ہم سو جاتے، نانی کی کہانیاں جگائے رکھتی۔

دونوں گزر گئیں، مگر ان کی آواز میرے کانوں میں گونجتی رہی،

شاید وہ دونوں…کچھ کہنا چاہتی تھیں۔

اور پھر میرا سامنا انتظار حسین سے ہوا، جو کہتے تھے:

’’ہم نے تو اپنی نانی اور دادی سے کہانی لکھنا سیکھی۔‘‘

یہ سنتے ہی مجھ پر اپنی دادی اور نانی کی آوازوں کےمعنی آشکار ہوگئے…میں کاغذ قلم لے کر بیٹھ گیا،

اور کہانیاں لکھنے لگا۔

تازہ ترین