• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی وزیر کا اپنی وزارت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار

وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی خالد مگسی نے وزارت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا اجلاس جام عبدالکریم کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر نے وزارت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ وزارت کو ایسے پیش کیا جاتا ہے جیسے یہ’تھکی ہوئی‘ وزارت ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ اکثر اس کی سربراہی بھی ایسے وزیر کو دے دی جاتی ہے جو مؤثر انداز میں کام نہیں کر پاتا، وزارت کے ذیلی اداروں کو آج تک درست سمت نہیں ملی۔

اجلاس میں پاکستان جنرل کاسمیٹکس بل 23025ء سمیت مختلف امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔

شرکاء کو سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے بریفنگ دی اور بتایا کہ پاکستان جنرل کاسمیٹکس بل قانون کی صورت میں باوجود منظوری کے عملی طور پر نافذ نہیں ہو سکا۔

ان کے مطابق وفاقی کابینہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس بل کو واپس لیا جائے، بل رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔

آغا رفیع اللہ نے اجلاس میں شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ’ فراڈ پاکستانی قوم اور قومی اسمبلی کے ساتھ ہوا ہے‘ کیونکہ ملک میں دستیاب متعدد کریمیں اور کاسمیٹکس میں زہریلے مادے شامل ہوتے ہیں جو انسانی جلد کے لیے مضر صحت ہیں۔

سیکرٹری کے مطابق پاکستان میں دو طرح کے کاسمیٹکس استعمال ہوتے ہیں،ایک درآمد شدہ اور دوسرے مقامی طور پر تیار کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ بل واپس لینے کے باوجود کاسمیٹکس کا کاروبار تو جاری رہے گا، تاہم ضروری ہے کہ مارکیٹ میں ایسا قابلِ اعتماد اور محفوظ پروڈکٹ دستیاب ہو جو جلد کے لیے مفید ہو۔

اجلاس میں سیمی کنڈکٹرز اور چپس سے متعلق بریفنگ پر بات ہوئی، رکن کمیٹی عمار لغاری نے وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی سے کہا کہ سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی کے شعبے پر تفصیلی بریفنگ آئندہ اجلاس میں فراہم کی جائے۔

کمیٹی نے متعلقہ حکام کو اگلے اجلاس میں مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

وفاقی وزیر خالد مگسی کے مطابق وزارت کے ذیلی اداروں کو آج تک درست سمت نہیں ملی، سوائے پی ایس کیو سی اے کے جو فعال طور پر کام کر رہا ہے اور محکمے کو آمدنی بھی فراہم کر رہا ہے۔

قومی خبریں سے مزید