• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ولادیمیر پیوٹن اسمارٹ فون کیوں استعمال نہیں کرتے؟

-- فائل فوٹو
-- فائل فوٹو 

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن دنیا کے اُن چند رہنماؤں میں سے ایک ہیں جن کی سیکیورٹی کو انتہائی حساس اور پیچیدہ سمجھا جاتا ہے۔ ہر مقام پر درپیش خطرات کے باعث اُن کی حفاظت کے لیے غیر معمولی انتظامات کیے جاتے ہیں۔

ولادیمیر پیوٹن کی بھاری بھرکم سیکیورٹی کے پس منظر میں یہ سوال اکثر اٹھایا جاتا ہے کہ پیوٹن اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں یا نہیں؟

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی صدر خود کئی بار یہ بات واضح طور پر بتا چکے ہیں کہ وہ اسمارٹ فون کا استعمال نہیں کرتے۔

ولادیمیر پیوٹن کا ماننا ہے کہ انٹرنیٹ سے جڑے آلات رازداری اور سیکیورٹی کے لیے بڑا خطرہ بن سکتے ہیں اور ایسے خطرات خاص طور پر اعلیٰ سطح کے رہنماؤں کے لیے ناقابل قبول ہوتے ہیں۔

پیوٹن نے مختلف موقعوں پر اعتراف کیا ہے کہ وہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں ماہر نہیں اور انٹرنیٹ کا استعمال بھی بہت محدود کرتے ہیں۔

ولادیمیر پیوٹن کے قریبی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق روسی حکومت کے مرکز اور صدر کی سرکاری رہائش گاہ کریملن کے اندر بھی موبائل فون لانے پر مکمل پابندی عائد ہے۔

روسی اہلکاروں کا بتانا ہے کہ اگر پیوٹن کو کسی سے رابطہ کرنا ہو تو یہ کام سرکاری لائن کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

پیوٹن کی سیکیورٹی کا دائرہ دنیا میں سب سے سخت سمجھا جاتا ہے، جب وہ کسی غیر ملکی دورے پر ہوتے ہیں تو اُن کے ارد گرد کے ماحول، رہائش، غذا، نقل و حرکت کو انتہائی باریک بینی سے چیک کیا جاتا ہے۔ پیوٹن کے قیام کی جگہوں کو خصوصی طور پر صاف اور سینیٹائز کیا جاتا ہے جبکہ کھانے کو زہر یا آلودگی کے امکانات سے بچانے کے لیے پہلے سے ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

اسی طرح موبائل فون یا انٹرنیٹ سے منسلک آلات اُن کے قریب نہ رکھنے کی بھی سختی سے ہدایت کی جاتی ہے تاکہ کسی بھی قسم کی جاسوسی یا سیکیورٹی رسک سے بچا جا سکے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید