میانوالی کے علاقے ہرنولی میں مبینہ طور پر والدین کے ہاتھوں ٹینک میں ڈبوکر قتل کی گئی 2 ماہ کی بچی کا پوسٹ مارٹم کر لیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی کے پیٹ میں پانی جمع ہونے کے شواہد نہیں ملے۔
گزشتہ روز قتل ہونے والی بچی کے قتل کے الزام میں بچی کے والد کو گزشتہ روز ہی گرفتار کر لیا گیا تھا تاہم بچی کی والدہ اب تک مفرور ہے، مقتول بچی کے والد کا کہنا تھا کہ وہ بیٹی کے بجائے بیٹے کا خواہش مند تھا۔
پولیس کے مطابق 2 ماہ کی بچی پلوشہ بی بی کے قتل کا واقعہ ہرنولی کے علاقے کینالا نوالہ میں گزشتہ روز پیش آیا۔
بچی کی لاش سے لیے گئے نمونے فارنزک کے لیے لاہور روانہ کر دیے گئے ہیں، رپورٹ آنے کے بعد ہی بچی کی موت کے اصل حقائق سامنے آ سکیں گے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کی والدہ کو اب تک گرفتار نہیں کیا جا سکا، اندازہ ہے کہ مقتول بچی کی والدہ کو اس کا بھائی خیبر پختونخوا لے گیا ہے۔
امکان ہے کہ بچی کے قتل میں والدین کے علاوہ گھر میں رہنے والے دیگر افراد بھی ملوث ہو سکتے ہیں۔
مقتول بچی کے والد کا مجسٹریٹ سے ریمانڈ لینے کے بعد باقاعدہ تفتیش کا آغاز کیا جائے گا، جس کے بعد ہی قتل کے محرکات سامنے آ سکیں گے۔