فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی نے کہا ہے کہ جیل میں انہوں نے زندگی کا سب سے مشکل ترین بستر محسوس کیا۔
فرانس کے سابق صدر نے اپنی نئی کتاب ’ایک قیدی کی ڈائری‘ میں پیرس کی ’لا سانتے جیل‘ میں گزارے گئے 20 دن کا ذکر کیا ہے، انہوں نے جیل کے دِنوں کو جہنم کی زندگی قرار دیا۔
کتاب میں نکولس سرکوزی نے لکھا کہ اگر جیل کے بڑے لوہی دروازے کو نظرانداز کریں تو ان کا سَیل ایک ’سستی ہوٹل‘ کی طرح لگتا تھا۔
انہوں نے کتاب میں مزید لکھا ہے کہ سیل میں سونے کے لیے سخت گدا اور پلاسٹک جیسا تکیہ دیا گیا جبکہ واشروم میں ایک شاور تھا جس سے پانی کی صرف چند بوندیں ہی گرتی تھیں۔
نکولس سرکوزی فرانس کی پانچویں جمہوریہ کے پہلے سابق صدر ہیں جنہیں عملی طور پر قید کی سزا دی گئی اور اِسے ملک کی سیاسی تاریخ کا ایک غیرمعمولی واقعہ قرار دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 70 سالہ نکولس سرکوزی کو 2007 کے صدارتی الیکشن کی انتخابی مہم کے لیے لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی سے فنڈنگ کے منصوبے پر مجرمانہ سازش کے جرم میں پیرس میں سزا سنائی گئی۔