• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ: طوفان بائرن کے سبب بچوں سمیت 14 فلسطینی جاں بحق

فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا
فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا

غزہ میں طوفان بائرن نے تباہی مچا دی ہے جہاں شدید بارشوں، تیز ہواؤں اور کمزور عمارتوں کے منہدم ہونے کے نتیجے میں کئی بچوں سمیت کم از کم 14 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔

طوفان بائرن نے جنگ کے سبب بے گھر اور بے سہارا خاندانوں کے مصائب میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے بیر النعجہ میں بےگھر افراد کو پناہ دینے والا ایک مکان طوفان کے دوران منہدم ہو گیا جس کے نتیجے میں 5 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ 

غزہ شہر کے رمال علاقے میں ایک دیوار گرنے سے خیموں میں سوئے دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ 

شاطی پناہ گزین کیمپ میں ایک اور عمارت کے گرنے سے ایک شخص کی موت واقع ہو گئی جبکہ المواصی میں شدید سردی کے باعث ایک نومولود دم توڑ گیا۔

طبی عملے کے مطابق سردی اور نمی کے باعث بچوں کی اموات میں تشویشناک اضافہ ہو رہا ہے۔ 

غزہ شہر کے مغرب میں قائم ایک پناہ گاہ میں نو سالہ بچی سردی لگنے کے سبب دم توڑ گئی جبکہ شاطی کیمپ میں ایک کمسن بچہ شدید سردی کے باعث چل بسا۔

خان یونس میں بارش کا پانی خیمے میں داخل ہونے سے آٹھ ماہ کی بچی جاں بحق ہو گئی، خاندان کے افراد کے مطابق وہ ایک بمباری سے تباہ شدہ، بغیر چھت کے مکان میں پناہ لیے ہوئے تھے۔

طوفان کے باعث ہزاروں خیمے تباہ ہو چکے ہیں اور ساحلی علاقوں میں زمین دھنسنے سے سمندر کے قریب لگے خیمے مزید خطرے میں آ گئے ہیں۔ 

حکام کے مطابق طوفان بائرن سے تقریباً ساڑھے آٹھ لاکھ افراد متاثر ہو سکتے ہیں جو سیکڑوں پناہ گاہوں میں مقیم ہیں۔

غزہ شہر میں طوفان کے باعث مزید عمارتوں کے گرنے کا خدشہ ہے۔ خیموں کی شدید قلت کے باعث لوگ خطرناک عمارتوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

فلسطینی حکام کے مطابق غزہ کی اکثریتی آبادی اس وقت بےگھر ہے اور سرد موسم میں بنیادی پناہ اور امدادی سامان سے محروم ہے۔ طوفان نے جنگ کے بعد  جاری انسانی بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید