• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیتن یاہو کو سڈنی حملہ آور کو قابو کرنیوالے احمد الاحمد کی شناخت سے متعلق وضاحت کرنا پڑ گئی

—تصاویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
—تصاویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے سڈنی کے بانڈی بیچ پر دہشت گرد حملے کے دوران بہادری دکھانے والے احمد الاحمد کو ابتدا میں غلط طور پر یہودی قرار دے دیا، تاہم بعد میں انہوں نے تصحیح کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ وہ مسلمان ہیں۔

نیتن یاہو نے عبرانی زبان میں ایک تقریر کے دوران جو انتہائی قوم پرست چینل 14 پر نشر ہوئی، احمد الاحمد کے اقدام کو ’یہودی بہادری‘ قرار دیا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ میں نے ایک ویڈیو دیکھی جس میں ایک یہودی قاتلوں میں سے ایک پر جھپٹ پڑتا ہے، اس سے ہتھیار چھین لیتا ہے اور نہ جانے کتنی جانیں بچا لیتا ہے۔

بعد ازاں انگریزی میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے آسٹریلوی حکومت پر یہود مخالف جذبات کے خلاف ناکافی اقدامات کا الزام لگائے۔

اس موقع پر اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے اپنی غلطی کی تصحیح کی اور کہا کہ ہم نے ایک بہادر انسان کا عمل دیکھا، جو بعد میں معلوم ہوا کہ ایک بہادر مسلمان ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اسے سلام پیش کرتا ہوں جس نے ان دہشت گردوں میں سے ایک کو یہودیوں کو قتل کرنے سے روک دیا۔

واضح رہے کہ بانڈی بیچ کے قریب پھلوں کی دکان کے مالک شامی نژاد 43 سالہ احمد الاحمد نے حملے کے دوران ایک حملہ آور کو دبوچ کر اسلحہ چھین لیا تھا، جس پر انہیں عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید