• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان میں دہشتگردوں کی موجودگی خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے: ترجمان دفتر خارجہ

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی خطے کے امن و سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، دہشت گرد گروہوں کی موجودگی افغانستان میں داخلی استحکام اور ترقی کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے۔

ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹس افغانستان میں مختلف دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کی تصدیق کرتی ہیں، سلامتی کونسل کی رپورٹ میں ٹی ٹی پی اور دیگر غیرملکی دہشت گرد عناصر کا خصوصی ذکر کیا گیا ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ پاکستان کے مؤقف کی واضح تائید کرتی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ دہشت گرد عناصر پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، سرحدی کشیدگی، فائربندی کی عدم موجودگی، بارڈر بندش اور تجارت کی معطلی دہشت گردی سے جڑی ہوئی ہے، پاکستان کے تحفظات اقوام متحدہ کی رپورٹس سے ہم آہنگ ہیں۔

طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف عالمی دارالحکومتوں میں سنا اور سمجھا جا رہا ہے، افغانستان میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، دہشت گردوں کو افغان سرزمین پر معاونت ملنے کے قابلِ اعتماد شواہد ہیں، پاکستان کو دہشت گرد عناصر کی حمایت سے متعلق انسانی اور دیگر انٹیلیجنس معلومات حاصل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی تعداد، نام اور مالی معاونت سے متعلق معتبر رپورٹس موجود ہیں، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی چینلز فعال ہیں، دونوں ممالک کے سفیر اپنے اپنے دارالحکومتوں میں موجود ہیں، دوطرفہ معاملات سفارتی ذرائع سے زیرِ بحث آتے رہتے ہیں۔

پاکستان کا سندھ طاس معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی پر عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ

طاہر حسین اندرابی نے کہا ہے کہ 7 دسمبر سے دریائے چناب میں پانی کی سطح میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے، بھارت کی جانب سے بغیر اطلاع پانی چھوڑنے پر پاکستان کو شدید تحفظات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بغیر پیشگی اطلاع پانی چھوڑنا انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے، پاکستان نے انڈس واٹر کمیشن کے ذریعے بھارت سے وضاحت طلب کر لی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زرعی سیزن میں دریا کے بہاؤ سے چھیڑ چھاڑ عوامی زندگی اور غذائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، پاکستان بھارت سے یکطرفہ اقدامات سے باز رہنے کا مطالبہ کرتا ہے، بھارت انڈس واٹر ٹریٹی پر مکمل اور نیک نیتی سے عمل کرے، معاہدے کی خلاف ورزی بین الاقوامی قانون کے لیے خطرہ ہے، پاکستان پانی کے بنیادی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

’بہار کے وزیراعلیٰ کا خاتون کا حجاب کھینچنا شرمناک و غیر انسانی فعل ہے‘

طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ بھارتی حکومت اقلیتوں کے حقوق خصوصاً مذہبی آزادی کا تحفظ یقینی بنائے، بھارت میں اقلیتوں کو ناروا سلوک کا سامنا ہے، بہار کے وزیراعلیٰ کی جانب سے خاتون کا حجاب کھینچنا شرمناک اور غیر انسانی فعل ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں مسلم خاتون کے ساتھ بدسلوکی اور اس کا مذاق اڑانا قابل مذمت ہے، مسلم خواتین کی تذلیل کو معمول بنانا تشویشناک رجحان ہے، یہ واقعات بھارت میں اسلاموفوبیا اور عدم برداشت کی عکاسی کرتے ہیں، پاکستان اقلیتوں کے حقوق اور انسانی وقار کے تحفظ کا مطالبہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران میں ہونے والی علاقائی میٹنگ میں دہشت گرد عناصر کی موجودگی پر بات ہوئی، اجلاس میں ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروہوں کا معاملہ وسیع تناظر میں زیرِ بحث آیا، تہران میں ہمسایہ ممالک کے خصوصی نمائندوں کا اجلاس علاقائی میکنزم کا حصہ تھا، علاقائی میکنزم اتفاقِ رائے اور مشاورت کے لیے اہم ہیں، پاکستان خطے میں مسلسل سفارتی رابطوں کی حمایت کرتا رہے گا۔

’بونڈی بیچ حملے سے پاکستان کو جوڑنا افسوسناک اور غیر ذمہ دارانہ ہے‘

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بونڈی بیچ میں مذہبی اجتماع پر حملے کی پاکستان نے شدید مذمت کی، حملے سے پاکستان کو جوڑنا افسوسناک اور غیر ذمہ دارانہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک پاکستانی نام اور تصویر بغیر تصدیق میڈیا پر دکھائی گئی، غلط رپورٹنگ سے ایک بے گناہ فرد اور اس کے خاندان کو خطرات لاحق ہوئے، بھارتی میڈیا نے واقعے پر غلط معلومات اور پروپیگنڈا پھیلایا۔ بعد ازاں حملہ آور بھارتی نژاد اور بھارتی پاسپورٹ ہولڈر نکلا۔

طاہر حسین اندرابی کا کہنا تھا کہ غلط رپورٹنگ سے بھارتی میڈیا کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا، بھارتی میڈیا کو ذمہ دارانہ اور پیشہ ورانہ رویہ اپنانا چاہیے۔

’پاکستان نے تاحال آئی ایس اے ایف میں شرکت کا کوئی فیصلہ نہیں کیا‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تاحال آئی ایس اے ایف میں شرکت کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، آئی ایس اے ایف سے متعلق کسی پیش رفت پر بروقت آگاہ کیا جائے گا، بین الاقوامی استحکام فورس کے حوالے سے بعض عالمی دارالحکومتوں میں مشاورت جاری ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اس معاملے پر کسی مخصوص درخواست سے آگاہ نہیں کیا گیا، اس فورس سے متعلق پاکستان نے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

قومی خبریں سے مزید