مشیر نجکاری محمد علی کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نجکاری سے حکومت کو 10 ارب نہیں 55 ارب روپے حاصل ہوں گے۔ نجکاری سے قومی ایئر لائن کی عظمت رفتہ رفتہ بحال ہو گی۔
اسلام آباد میں وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اداروں کی نجکاری کا عمل 20 سال پہلے شروع ہوا تھا، ماضی میں بہت غلطیاں ہوئیں، نجکاری سے سرمایہ کاری آئے گی۔
محمد علی کا کہنا تھا کہ آج قومی ایئر لائن کے صرف 18 جہاز چل رہے ہیں، قومی ایئرلائن کے آپریشنل 18 میں سے 12 طیارے لیز پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب تک قومی ایئر لائن کے 100 طیارے ہونے چاہیے تھے، قومی ایئرلائن سالانہ 40 لاکھ مسافروں کو سہولت فراہم کرتی ہے۔ قومی ایئر لائن کے لینڈ روٹس سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔
مشیر نجکاری کا کہنا تھا کہ یہ سفر پہلی بار 1990 میں شروع ہوا تھا، 2005 میں نجکاری کا عمل باقاعدہ شروع ہوا تھا، قومی ایئر لائن کی نجکاری کے لیے 6 ماہ محنت کی۔
محمد علی نے کہا کہ نجکاری کے عمل میں وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی رہنمائی حاصل رہی، نجکاری کمیشن کی ٹیم نے بہت محنت کی، حکومت کو نجکاری سے 10 ارب نہیں 55 ارب روپے حاصل ہوں گے، 10 ارب کیش ملے گا جبکہ 45 ارب روپے کی حکومتی ایکویٹی ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن کے ملازمین کی تعداد 6 ہزار 700 ہے، ہفتہ وار قومی ایئر لائن 240 راؤنڈ ٹرپس کر رہی ہے، قومی ایئر لائن کے پاس مجموعی طور پر 33 طیارے ہیں جن میں سے 20 طیارے اپنے ہیں جبکہ 13 لیز پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 24 طیارے 2010 سے پہلے کے ہیں، صرف 2 طیارے 2017 کے بعد کے ہیں۔ قومی ایئر لائن کے پاس ڈومیسٹک مارکیٹ شیئر 30 فیصد ہے، قومی ایئر لائن گلوبل نہیں ریجنل ایئر لائن ہے۔
مشیر نجکاری کا کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن کی زیادہ انٹرنیشنل فلائٹس مڈل ایسٹ کی ہیں۔ 2015 میں قومی ایئر لائن کی منفی ایکویٹی 213 ارب روپے تھی، 2024 میں قومی ایئرلائن کے نقصانات 700 ارب روپے تھے، 2015 سے ہر سال نقصان میں تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ قومی ایئر لائن کی نجکاری شفاف انداز میں ہوئی، قومی ایئر لائن کی نجکاری ایک تاریخی موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر نجکاری کے عمل کو براہ راست دکھایا گیا، ماضی میں متعدد بار قومی ایئر لائن کی نجکاری کی کوشش کی گئی، نجکاری کی کوششیں ناکام ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل کا شکریہ انہوں نے اس کو ایک بہترین بڈنگ قرار دیا، اللّٰہ کا شکر ہے آخر کار قومی ایئر لائن پرائیویٹائز ہوئی، اس میں وزیراعظم اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کا بہت شکریہ۔