خواب……
سال کا آغاز ہو تے ہی ایک خواب میرے دل پر دستک دینے لگتا ہے۔
یہ خواب اُجلے الفاظ اور روشن چہروں سے سجا ہے۔
یہ خواب ہے، ناول اور افسانے پر گفتگو کا۔
اسد محمد خاں، مستنصر حسین تارڑ، حسن منظر کی دست بوسی کا۔
شکیل عادل زادہ، زہرہ نگاہ اور اصغر ندیم سید کے درشن کا۔
محمد حمید شاہد، ناصر عباس نیر، ڈاکٹر ضیا الحسن سے ملنے کا۔
انور سن رائے، افضال احمد سید، ڈاکٹر تنویر انجم کو سننے کا۔
عرفان جاوید، سید کاشف رضا، رفاقت حیات سے مکالمہ کا۔
سال کا آغاز ہوتے ہی یہ خواب...دل پر دستک دینے لگتا ہے۔
یہاں تک کہ ماہ دسمبر امڈ آتا ہے۔
خواب حقیقت میں ڈھل جاتا ہے۔
اور اردو کانفرنس کا آغاز ہوجاتا ہے۔