• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں تشدد پر اکسانے پر پی ٹی آئی کیخلاف فیصلہ کُن کارروائی کی جائے: پاکستان کا برطانیہ کو خط

تصویر، جیو نیوز اسکرین گریب
تصویر، جیو نیوز اسکرین گریب

حکومتِ پاکستان نے برطانوی حکومت کو خط لکھ کر اس کی سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی، تشدد اور عدم استحکام پیدا کرنے والوں کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کردیا۔

حکومتِ پاکستان نے برطانوی حکومت سے منفی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے برطانوی ہوم آفس کو خط لکھ دیا ہے۔

اس حوالے سے لکھے گئے خط کے مطابق پی ٹی آئی سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے ایسی ویڈیو زیرِ گردش ہے جس میں آرمی چیف کو قتل کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے، یہ مواد نہ بیان بازی اور نہ ہی سیاسی ہے، یہ واضح طور پر اقوامِ متحدہ کے رکن ملک کی اعلیٰ فوجی شخصیت کے قتل پر اُکساتا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سے منسلک پلیٹ فارمز سے مسلسل انتشار اور تشدد کی کالز دی جارہی ہیں۔

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ برطانیہ قتل اور تشدد کی کالز دینے والوں کو شناخت اور تحقیقات کر کے ان افراد کے خلاف مقدمہ چلائے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی اور اس سے منسلک پلیٹ فارمز کے پاکستان میں تشدد، نفرت اور بڑے پیمانے پر بے امنی پھیلانے کی تحقیقات کی جائیں اور پاکستان میں تشدد پر اُکسانے اور بے امنی پھیلانے پر پی ٹی آئی پر فیصلہ کُن قانونی و انتظامی کارروائی کی جائے جس میں اس پر پابندی بھی شامل ہو۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانیہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی سرزمین پاکستان کے خلاف تشدد، بے امنی اور دہشت گردی کو ہوا دینے کے لیے استعمال نہ ہو، یہ معاملہ برطانیہ کی انسدادِ دہشت گردی، بین الاقوامی قانون اور ذمہ دار ریاستی طرز عمل کے لیے عزم کا امتحان بھی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ کی خاموشی کو غیر جانبداری نہیں سمجھا جائے گا اور اس کے باہمی اعتماد اور تعاون پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے، پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، توقع ہے کہ اس معاملے سے فوری قانونی طور پر نمٹا جائے گا۔

قومی خبریں سے مزید