راولپنڈی(اپنے رپورٹر سے)پاکستان پیپلز پارٹی راولپنڈی بدستورگروپ بندی کا شکار ہے۔نئی تنظیم سازی کیلئےبلاول بھٹو کی طرف سے قائم کی گئی اعلٰی سطح کی تنظیمی کمیٹی بھی کارکنوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا نہیں کرسکی اور شہر میں کمیٹی کے اعزاز میں ہونے والی مختلف تقریبات کے باعث کمیٹی کی کاوشوں پر بھی سوالیہ نشان پیدا ہوگیا ہے۔پیپلز پارٹی کی مرکز میں حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی راولپنڈی کی پیپلز پارٹی جو پہلے ہی مرکزی قیادت کی ناقص پالیسیوں کے باعث گروپ بندی اور جتھہ بندی کا شکار تھی اس میں مزید تیزی پیدا ہو گئی ہے۔اور تنظیم نو کےنام پر راولپنڈی میں مختلف گروپ ایک دوسرے کو فتح کرنے کی کوششوں میں لگے ہیں۔جن میں تنظیمی سوچ،عملی جدوجہد،پارٹی سے تعلق،ذاتی مفادات،طریقہ کار اور پارٹی پالیسیوں سے وفاداری سمیت ہر لحاظ سے ایک واضح فرق موجود ہے۔راولپنڈی میں پارٹی فتح کرنے کی کوششوں کو نظر انداز کرکے بلاول بھٹو کی طرف سے قائم کی گئی کمیٹی نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی قیادت میں جمعرات کو شہر کا دورہ کیا۔ تنظیم سازی (ایک دوسرے کو جوڑنے)کی ذمہ دار کمیٹی شہر کو واضح تقسیم سے نکالنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کو چاہیے تھا کہ گروپوں کی طرف سے سجائے گئے سٹیج کی بجائے خود ایک مقام پر سب کو بلا کر ان کی شکایات و تجاویز سنتی۔تنظیم سازی کے حوالے سے شہر میں جلسے کرکے تقریریں کرنے سے راولپنڈی میں پیپلز پارٹی مضبوط ہونے کی بجائے مزید کمزور ہوئی ہے۔