قصور، لاہور (نمائندگان جنگ)ضلعی حکومت نے40صحافیوں پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرا دیاجس پر ضلع بھر کی صحافتی تنظیموں،تاجر یونینز اور سول سوسائٹی نےپریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا دیا اور فیروز پورروڈ کئی گھنٹوں تک بلاک رکھی، شام کوپولیس افسران کی یقین دہانی پر مظاہرہ آج صبح تک ملتوی کر دیا۔ گزشتہ روز مقامی صحافی، نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر محمد وسیم کو ڈسٹر کٹ ہسپتال قصور کے ایم ایس ڈاکٹر جاوید اشرف نے اپنے ساتھوں کے ہمراہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور اسے حبس بے جا میں رکھا ۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو اندراج مقدمہ کیلئے درخواست دی گئی لیکن ضلعی انتظامیہ نے پنجاب حکومت کی 2بڑے افسران کی طرف سے حکم ملنے کے بعد الٹا صحافیوں کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کروادیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے قصور کے صحافی ڈاکٹروں کی مبینہ کرپشن اور غیر ذمہ داری کی وجہ سے مریضوں کی ہلاکتوں کی خبروں کو شائع کر رہے تھے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے صحافیوں کو مختلف حیلے بہانوں سے وارننگ دی جاتی رہی کہ وہ اپنی روش کو ترک کردیں کیونکہ ہم کاغذات میں ڈسٹر کٹ ہسپتال قصور کو وزیراعلیٰ پنجاب کے سامنے اچھا دیکھنا چاہتے ہیں لیکن قصور کے صحافیوں نے ذمہ داری نہ چھوڑی جس کی بناپر ڈی سی او قصور کے حکم پر ایم ایس ڈاکٹر جاوید اشرف کی مدعیت میں رات گئے جھوٹا مقدمہ درج کرا دیا گیا۔ اس مقدمے کے خلاف ضلع بھر کی صحافتی تنظیموں، تاجر یونینز اور سول سوسائٹی نے پریس کلب قصور کے سامنے احتجاجی ریلی نکالی۔ پریس کلب قصور کے عہدیدران، تاجر تنظیموں کے صدور اور سول سوسائٹی کے رہنمائوں نے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ آزادی صحافت پرقدغن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس موقع پر متفقہ طورپر قرارداد منظور کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ صحافیوں پر درج مقدمہ فوری طورپر خارج کیا جا ئے اور ڈسٹر کٹ ہسپتال قصور کے ایم ایس ڈاکٹر جاوید اشرف کو معطل کرکے شفاف انکوائری کرواکر ذمہ داران کو سخت سزا دی جائے۔ جن صحافیوں کے خلاف مقدمات درج ہوئے ان میں جنگ، جیو، ڈان، نوائے وقت، دی نیشن، اوصاف اور دیگر اخبارات اور چینلز وغیرہ کے صحافی شامل ہیں۔ پی ایم سی پنجاب کے صدر اصغر علی بھٹی ، شریف سوہڈل نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف جھوٹے مقدمہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ صدر پریس کلب لاہور میاں شہباز ، سابق صدر ارشد انصاری، رانا سہیل، رانا عرفان، سمیت پنجاب بھر کے صحافیوں نے غنڈا گردی کی مذمت کی ور وزیرِ اعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب اور اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لیکر جھوٹا مقدمہ خارج کرنے اور ایم ایس کو فوری تبدیل کر کے اسکے خلاف محکمانہ تا دیبی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ اکیڈ می آ ف فیملی فز یشنز پا کستا ن کے زیر اہتما م پنجا ب اسمبلی کے با ہر ایم ایس قصو ر پر ہو نے والے تشد د کے خلا ف احتجا ج کیا گیا۔ احتجا ج میں اکیڈ می آ ف فیملی فز یشنز کے صد ر ڈاکٹر طا رق محمو د میا ں، ڈاکٹر سعید احمد، ڈاکٹر طا ہر چو دھر ی،ڈاکٹر نا ہید ند یم، ڈاکٹر احمد نو ید بھٹی، ڈاکٹر فر حت نعما ن، ڈاکٹر نعما ن، ڈاکٹر اعظم خا ن،پر وفیسر ڈاکٹر ظہیر اختر، ڈاکٹر ریا ض احمد ڈاکٹر عا صم شفیق اور دیگر عہد ید اروں نے کثیر تعد امیں شر کت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طا رق محمو د میا ں نے ملزموں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ چھانگا مانگا کے صحافیوں نے مقدمہ کیخلاف جبکہ ہسپتال کے عملے نے سیاہ پٹیاں باندھ کر صحافیوں کے خلاف احتجاج کیا۔ دریں اثنا پریس کلب مصطفی آباد کی صحافی برادری کی طرف سے دوسرے روز بھی احتجاج جاری کیا گیا جبکہ آج 12بجے دوپہر پریس کلب مصطفی آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا احتجاجی مظاہرے کے بعد پریس کلب مصطفی آباد کی صحافی برادری ایک ریلی کی شکل میں قصور پریس کلب جائے گی اور صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرے گی۔