سکھر(بیورو رپورٹ) شہر کے مختلف علاقوں میں کئی روز سے سیوریج کے پانی کی موجودگی کے باعث علاقہ مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے، جمعہ کے روز بھی گھنٹہ گھر چوک، جناح چوک ملٹری روڈ، قریشی روڈ سمیت دیگر علاقوں میں سیوریج کے پانی کی موجودگی کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئی ، شہر کے اہم علاقے گھنٹہ گھر چوک میں فروٹ منڈی کے باہر سیوریج کا پانی تین روز سے جمع ہونے کے باعث تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں، فروٹ منڈی کے تاجروں نے نکاسی آ ب کے تباہ حال نظام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ۔سکھرشہر کے اہم ترین علاقے گھنٹہ گھر چوک سمیت دیگر علاقوں میں سیوریج کا پانی جمع ہونے کے باعث ٹریفک کا نظام متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ علاقے کے رہائشی افراد خاص طور پر جمعہ نماز کی ادائیگی کے وقت مسجد آنے اور جانے والے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ فروٹ مارکیٹ کے تاجروں اور مختلف علاقوں کے مکینوں کے مطابق متعدد مرتبہ محکمہ نساسک کو سیوریج کے پانی جمع ہونے کی شکایات کی ہیں لیکن کوئی بھی شکایات سننے کو تیار نہیں اور نہ ہی علاقے میں محکمہ نساسک کا عملہ کام کرتا دکھائی دیتا ہے جس کی وجہ سے علاقے کے لوگوں کو سیوریج کے پانی اور گندگی کے باعث مشکلات کا سامنا رہتا ہے، محکمہ نساسک کی جانب سے مسلسل یہ اعلانات اور دعوے کئے جارہے ہیں کہ سکھر شہر میں صفائی ستھرائی کے نظام کو ہنگامی بنیادوں پر بحال کیا جارہا ہے لیکن عملی طور پر کوئی اقدامات نہیں کئے جاتے، فروٹ مارکیٹ کے تاجروں کا کہنا ہے کہ سکھر شہر کے اہم علاقے گھنٹہ گھر چوک سے متصل فروٹ مارکیٹ کے باہر گزشتہ تین روز سے سیوریج کا پانی جمع ہے جس کے باعث تاجروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ خریدار سیوریج کے پانی کے باعث مارکیٹوں میں نہیں آتے جس سے فروٹ مارکیٹ کے تاجروں کی روز مرہ کی تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔ منتخب نمائندے ، انتظامیہ اس کا کوئی نوٹس نہیں لیتی ۔فروٹ مارکیٹ کے تاجروں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی ہے کہ وہ سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کی عوام خاص طور پر تاجروں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا فوری طور پرنوٹس لیں اور محکمہ نساسک کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے مالی معاملات کی تحقیقات کرائی جائے ، محکمہ نساسک سے صفائی ستھرائی، نکاسی آب اور فراہمی آب کا معاہدہ منسوخ کر کے یہ ذمہ داریاں واپس میونسپل کارپوریشن کے حوالے کی جائیں اور سکھر کے تمام علاقوں میں صفائی ستھرائی کا نظام ہنگامی بنیادوں پر بہتر بنایا جائے۔