سیالکوٹ( نمائندہ جنگ ) سیالکوٹ میں معاشی تنگ دستی کی وجہ سے سینکڑوں بچے محنت مزدوری کرنے لگے ۔تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ شہر میں صوبائی حکومت کے زیر سایہ کروڑوں روپے کے فنڈز سے چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کا ادارہ قائم کیا گیا جس کا مقصد کم عمر بچوں کو محنت مزدوری سے روکنا اور انکی تعلیم کا بندوبست کرنا تھا اس مقصد کےلئے شہر کے گنجان آباد علاقے سبزی منڈی میں ایک عمارت قائم کی گئی مگر نتائج بہتر نہ ہوسکے۔سیالکوٹ شہر کے علاقوں ریلوے روڈ،کچہری روڈ،بنک روڈ،کمشنر روڈ،اسلامیہ کالج روڈ،جنرل بس اسٹینڈ،کشمیر روڈ،گوہد پور،چٹی شیخاں،اگوکی روڈ،اگوکی ماڈل ٹاؤن،نیکا پورہ،رنگ پورہ،حاجی پورہ،پاکپورہ،روڑس روڈ،حبیب پورہ اور ڈیفنس روڈ سمیت شہر کے مختلف شاہراہوں پر قائم گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی ورکشاپس اور چائے کی دوکانوں پر سینکڑوں کم عمر بچے کام کرتے دکھائی دیتے ہیں جن کی عمریں اٹھارہ سال سے بھی کم ہیں۔ سیالکوٹ کینٹ میں قائم آئس کریم پارلرز کے باہر کم عمر بچے گاہکوں کو گھیرنے میں مصروف ہیں جبکہ مختلف مقامات پر کم عمر بچے غبارے بیچتے اور ٹھیلوں پر فروٹ بیچتے ہوئے نظر آتے ہیں اور بازاروں میں کم سن بچے اپنے جسموں پر مختلف جعلی زخم لگا کر بھیک مانگتے نظر آتے ہیں جبکہ کچھ مقامات پرخواتین اپنے ساتھ کم عمر بچے کو لے کر غربت کا کہہ کر پیسے مانگتی نظر آتی ہے ۔