کراچی (اسٹاف رپورٹر ) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ میڈیا پر حملہ کرکے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ شہر کو پھر سے یرغمال بنایا جائے لیکن اب کراچی کو کوئی یرغمال نہیں بناسکے گا ، ایم کیو ایم 2ہوں گی یا 3یہ کچھ دن میں واضح ہوجائے گا، تقریر الطاف حسین کیخلاف سب سے بڑا ثبوت ہے ، ریفرنس برطانیہ بھیج رہے ہیں ، کراچی میں نفرت کی آگ بھڑکانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ، نوجوان وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے دشمنوں کے عزائم ناکام بنادیئے ، امن و امان کیلئے صوبائی حکومت کو مکمل تعاون فراہم کرتے رہیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد ، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقاتوں اور چیف منسٹر ہاؤس میں اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب ، میڈیا سے گفتگو اور اے پی این ایس، سی پی این سی اور پی بی سی پر مشتمل صحافتی نمائندوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو چیف منسٹر ہائوس میں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان ، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی صدارت میں منعقد ہوا اور جس میں وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون مرتضیٰ وہاب، چیف سیکرٹری سندھ محمد صدیق میمن، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی اور سندھ حکومت نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کسی کو کراچی شہر میں نفرت کی آگ بھڑکانے اور کسی قسم کی دہشت گردی نہیں پھیلانے دی جائے گی۔ ہر ایسی سرگرمی سے آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے گا، جو لوگوں کی زندگی، آزادی، سرکاری و نجی املاک، تجارتی سرگرمیوں اور روز مرہ زندگی کیلئے خطرہ ثابت ہوگی۔ اجلاس میں کراچی کی امن و امان کی صورتحال خصوصاً 22 اگست کے واقعات کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں ایس امر پر اتفاق کیا گیا کہ ایک منصوبہ بندی اور منظم کوشش کے ذریعہ شہر کے امن کو ہائی جیک کیا گیا لیکن نوجوان وزیر اعلیٰ کی بروقت کارروائی سے پاکستان دشمنوں کے مذموم عز ائم کو ناکام بنا دیا گیا ۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے گڈ گورننس کیلئے اچھا آغاز کیا ہے اور انہیں یقین ہے کہ نہ صرف امن و امان کی صورتحال بہتر ہوگی بلکہ تجارتی سرگرمیوں کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔ اجلاس میں اس بات کو سراہا گیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ ہر موقع پر پہنچے اور ٹی وی چینلز کے دفاتر کا خود دورہ کیا۔ علاوہ ازیں گورنر سندھ کے ساتھ گورنر ہائوس میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ آج وزیراعظم کی ہدایت پر کراچی آیا ہوں، 2 روز قبل میڈیا چینلز پر حملہ ہوا اور توڑ پھوڑ کی گئی، اس کے ساتھ ہی ایک تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ ایک دفعہ پھر کراچی کو سیل کردیا جائے یا شہر کو یرغمال بنایا جائے لیکن میں سیکیورٹی ایجنسیز اور کراچی کے عوام کو مبارک باد دیتا ہوں کہ انہوں نے اس شہر کو کسی کے ہاتھوں یرغمال بننے نہیں دیا۔چوہدری نثارنے کہا کہ غیر ملک میں بیٹھنے اور تمام تر کوتاہیوں کے باوجود شہریوں نے ایم کیو ایم قائد کو عزت دی لیکن اس کے باوجود ایسا کہنا، مجھے سمجھ نہیں آتا کہ ان کو یہ مشورہ کس نے دیا، کیا از خود الطاف حسین نے یہ فیصلہ کیا یا کسی کے کہنے پر ایسا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اردو اسپیکنگ کمیونٹی پاکستان کا محب وطن ترین طبقہ ہے اور کسی نے پاکستان کے لیے اتنی قربانی نہیں دی ہوگی جتنی اس طبقے نے دی جب بھی پاکستان کی بات آتی ہے تو شہری باہر نکل آتے ہیں اور ان کا جذبہ واضح طور پر دکھائی دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کی تمام تقاریر کا ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے اور منی لانڈرنگ کے ثبوت بھی ہیں جو پاکستان سے تو نہیں ہوئے البتہ ایک اور ملک سے ہوتے ہوئے کسی دوسرے ملک میں بھیجے گئے لیکن یہ سارے معاملے کسی وجہ سے دبے ہوئے تھے لیکن پرسوں کی تقریر نے تمام راز افشا کردیئے اور تمام ابہام ختم ہوگئے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس اور منی لانڈرنگ کیس بھی بہت آگے بڑھایا اگرچہ اس ملک کی جانب سے کچھ رکاوٹیں ہیں لیکن اس کی ذمہ داری پاکستانی حکومت پر عائد نہیں ہوتی اور اس کیس میں تو پاکستان کی سالمیت کا مسئلہ ہے۔ ایم کیو ایم پر بین لگانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ تمام تر کارروائی قانون کے مطابق کی جائے گی اور ایم کیو ایم 2 ہوں گی یا 3 اس حوالے سے آنے والے دنوں میں باتیں واضح ہوجائیں گی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں بھی کیں جس میں صوبہ سندھ میں امن وامان باالخصوص کراچی آپریشن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔ میڈیا ہائوسز پر حملے اور متحدہ قائد کی جانب سے پاکستان مخالف تقریر اور نعروں کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے اے پی این ایس، سی پی این ای اور پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے ملاقات کی جبکہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ آج تمام میڈیا ہاؤسز ایک پیج پر ہیں۔ بدھ کے روز گورنر ہائوس میں ہونے والی ملاقات کے دوران گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان بھی موجود تھے۔ نیوز ایجنسی کے مطابق گورنر سندھ اور صحافتی نمائندوں سے ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ قائد ایم کیو ایم کے خلاف ریفرنس برطانوی حکومت کو بھیج رہے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ دورے کا مقصد نجی ٹی وی چینلز کے دفاتر پر حملوں اور مستقبل میں ایسے واقعات کے روک تھام کے حوالے سے تجاویز لینا اور مشاورت کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں کا اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں ’’دہشت گردی کے خلاف اقدامات میں میڈیا کا تعاون اور مستقبل کا لائحہ عمل‘‘ کے موضوع پر مشاورت کی جائے گی۔ چوہدری نثار نے کہا کہ اجلاس میں میڈیا ہائوسز کی سیکورٹی کے حوالے سے بھی بات چیت کی جائے گی، یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ آج تمام میڈیا ہائوس ایک پیج پر ہیں جس کے باعث شرپسند عناصر کو کافی نقصان ہو رہا ہے کیونکہ شہر بند نہیں ہوا اور کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں۔ اس موقع پر سی پی این ای کے صدر جبار خٹک، اے پی این ایس کے سید سرمد علی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔