کوئٹہ(نمائندہ جنگ)بلوچستان اسمبلی میں الطاف حسین کی جانب سےپاکستان مخالف بیانات کیخلاف مشترکہ مذمتی قرار داد اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی ،یہ قرار دادقائد ایوان نواب ثناء اللہ زہری ، میر سرفراز احمد بگٹی، میر رحمت صالح بلوچ سردار محمد اسلم بزنجو، سردار رضا محمد بڑیچ، میر محمد خان لہڑی، میر امان اللہ نوتیزئی ،سردار عبدالرحمٰن کھیتران حاجی محمد اسلام میر محمد عاصم کرد گیلو منظور احمد کاکڑ میر خالد ہمایوں اور محترمہ حسن بانو نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ الطاف حسین کی پاکستان کیخلاف زبان درازای غداری کے زمرے میں آتی ہے اس بیان سے بیس کروڑ پاکستانیوں کی دل آزاری ہوئی ہے اور بلوچستان کے عوام میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے لہذا یہ ایوان الطاف حسین کی زبان درازی اور میڈیا ہائوسز پر حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے جو آزادی اظہاررائے کو دبانے کی ناکام کوشش ہے،دریں اثناء بلوچستان اسمبلی نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے بلوچستان سے متعلق بیان کی مذمت کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے وہ بھارتی وزیر اعظم کے بیان کو اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی دنیا کے نوٹس میں لائے۔ مودی کے حالیہ بیا ن سے ثابت ہوتا ہے کہ بلوچستان میں جو دہشت گردی ہورہی ہے وہ بھارتی سرکار کروارہی ہے بھارتی وزیر اعظم کا بیان پاکستان کی خودمختاری اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے اور اس کا جواب دینا بحیثیت قوم ہمارا فرض ہے ۔