مردان کی ضلع کچہری میں خودکش دھماکے میں پولیس اہلکاروں اور وکیلوں سمیت 13افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ خودکش حملہ آور کا سر، پاؤں اور ایک ہاتھ مل گیا ہے، جنہیں ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے بھجوایا جارہا ہے۔ وزیراعظم نے خودکش حملے می مذمت کی ہے۔
خودکش حملہ آور نے ضلع کچہری کےگیٹ پر پہلے دستی بم پھینکا اور پھر آگے بڑھنے کی کوشش کی تاہم وہاں ڈیوٹی پرموجود پولیس اہلکار نے حملہ آور پر فائرنگ کرتے ہوئے اسے آگے بڑھنے سے روک دیا۔
ڈی آئی جی مردان اعجاز خان نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس کی بروقت کارروائی کی وجہ سےحملہ آور زیادہ آگے نہیں جاسکا،جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی تو دہشتگرد نے کچہری کے گیٹ پر ہی خود کو دھماکے سے اڑا لیا ۔
دھماکے میں4وکیلوں اور3پولیس اہلکاروں سمیت 13افراد جاں بحق اور 35سے زائد زخمی ہوئے۔
ڈی پی او مردان فیصل شہزادنے حملے میں مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خود کش حملہ آور نے 6سے 8کلو وزنی خودکش جیکٹ پہن رکھی تھی ۔
سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے تحقیقات شروع کردیں جبکہ علاقے کی بلند عمارتوں پر بھی سیکورٹی اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے مردان میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوے حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے دکھ کا اظہار کیا ہے ۔
خیبر پختونخوا کے وزیر صحت شہرام ترکئی نے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔