لندن (آصف ڈار) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ حکومت مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے اور وہ اس سلسلے میں سیاسی و سفارتی سطح پر اقدامات کررہی ہے۔ وہ پاکستانی ہائی کمیشن لندن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر ڈپٹی ہائی کمشنر ڈاکٹر اسرار حسین بھی موجود تھے۔ خواجہ سعد رفیق نے کشمیر کے حوالے سے پوچھے گئے مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی کوئی بھی حکومت مسئلہ کشمیر پر چشم پوشی یا کوتاہی نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر تمام حکومتوں کا یہی موقف ہے کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دیا جائے۔ انہوں نے برطانوی حکومت سے بھی کہا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرانے میں مدد دے کیونکہ یہ مسئلہ برطانوی حکومت کا ہی پیدا کردہ ہے۔ ایم کیو ایم کے اندر ہونے والی ٹوٹ پھوٹ کے حوالے سے ایک سوال پر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ الطاف حسین اپنا دماغی توازن کھوچکے ہیں جو پاکستان کو گالی دے گا اس کی مذمت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزارت داخلہ نے برطانیہ کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا ہے کہ ایک شخص جو اب برطانوی شہری ہے، اس ملک میں بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے، خصوصاً اس نے22اگست کو کراچی میں میڈیا ہائوسز پر حملے کرائے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے جس طرح کی زہر آلود تقریر کی وہ کسی بھی پارٹی کے قائد کو زیب نہیں دیتی۔ خواجہ سعد رفیق نے پاکستان تحریک انصاف کے عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے علامہ طاہر القادری کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس مرتبہ دھرنے کے دوران قانون کو اپنے ہاتھوں میں نہ لیں اور اچھے بچوں کی طرح برتائو کریں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا دینا اور مظاہرے کرنے سب کا جمہوری حق ہے، مگر کسی کو قانون اپنے ہاتھوں میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان اور حکومت مل کر دہشت گردی کا خاتمہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے جمہوریت کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں اور وہ آمریت کے ہمیشہ خلاف رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کردیا ہے اور اس کے نظام میں بہت سی تبدیلیاں کی ہیں۔